عالمی و مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمتیں تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں۔
بین الاقوامی بلین مارکیٹ میں سونے کی فی اونس قیمت میں 44ڈالر کا اضافہ ہوا، نئی قیمت 2350ڈالر فی اونس تک پہنچ گئی جو کہ تاریخ کی بلند ترین سطح ہے۔جبکہ مقامی صرافہ بازاروں میں بھی فی تولہ سونے کی قیمت 4900روپے اضافے کیساتھ نئی قیمت 245100روپے فی تولہ ہوگئی۔ اسی طرح فی 10گرام سونے کی قیمت 4200روپے سے بڑھ کر 210134روپے کی بلند سطح پر آگئی۔جبکہ مقامی مارکیٹ میں چاندی کی قیمت 2650روپے فی تولہ پربرقرار رہی۔
سونے کی بڑھتی قیمتیں، سرمایہ کاری کرنا کتنا درست ہوگا؟
ماہرین نے سونے کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ بھی امریکی معیشت کے بحران کو قرار دیا ہے۔ماہرین کے مطابق امریکہ میں بے روزگاری کا انڈیکس بہت نیچے چلا گیااور رئیل اسٹیٹ کا شعبہ بھی گر رہا ہے۔ سٹاک مارکیٹ میں بھی ترقی کی رفتار نظر نہیں آ رہیجبکہ مہنگائی بڑھ رہی ہے۔ اس سب کا اثر معیشت پر پڑ رہا ہے اور اس کا اثر سونے کی قیمتوں پر بھی پڑ رہا ہے۔پاکستان میں اس وقت سونے کی قیمت بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے اور ایسے حالات میں متوسط طبقے کی سونے میں سرمایہ کاری سے متلعق ماہرین کہتے ہیں کہ لوگوں کو اس میں سوچ سمجھ کر سرمایہ کاری کرنی چاہیے تاہم وہ کہتے ہیں کہ سونے کی قیمت میں عالمی حالات کی وجہ سے مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ اس وقت سونے میں سرمایہ کاری کرنی چاہیے لیکن یہ سرمایہ کاری سوچ سمجھ کر کرنی چاہیے۔ انھوں نے کہا یہ سرمایہ کاری طویل مدتی بنیادوں پر ہونی چاہیے تو اس کو اچھا ریٹرن حاصل ہو سکتا ہے۔ انھوں نے کہا جو پیسے قلیل مدت کے لیے سونے کی خریداری پر لگائے جاتے ہیں وہ سرمایہ کاری نہیں ہوتی بلکہ یہ سٹہ ہوتا ہے جس کی ضمانت نہیں دی جا سکتی۔