صحافی زاہد گشکوری پاکستان تحریک انصاف کے 8 فروری احتجاج کے حوالے سے اہم خبر دیدی۔
صحافی زاہد گشکوری نے اپنے وی لاگ میں کہا کہ پاکستان تحریک انصاف نے 8 فروری کو انتخابات میں مبینہ دھاندلی پر احتجاج کا اعلان کر رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی سمیت 9مئی واقعات میں گرفتار کارکنان، عمران خان اور بشریٰ بی بی پر درج 251 مقدمات اور سینئر لیڈرشپ کی گرفتاریوں پر بھرپوراحتجاج ریکارڈ کروانے کا ارادہ رکھتی ہے تاہم حکومتی وزرا نے بھی واضح کر رکھا ہے کہ پی ٹی آئی کو کسی صورت احتجاج نہیں کرنے دیا جائیگا۔
انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے دیکھنا ہے کہ پی ٹی آئی کتنی تعداد میں عوام کو باہر نکالنے میں کامیاب ہوسکتی ہے۔ پی ٹی آئی کی جانب سے فی الحال ملک بھر اور خصوصاََ خیبرپختونخوا میں کوئی غیر معمولی حرکت نظر نہیں آرہی۔
زاہد گشکوری نے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کے حوالے سے دیکھنا ہے کہ وہ کس طرح صوبے میں عوام کو متحرک کرسکتے ہیں، ان کے پاس سرکاری وسائل بھی ہیں جن کا وہ پہلے بھی استعمال کرتے رہے ہیں اور دوسری جانب جنید اکبر جو حال ہی میں پی ٹی آئی خیبرپختونخوا کے صدر بنے ہیں انہوں نے بھی عوام کو باہر نکالنا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف ہمیشہ خیبرپختونخوا سے احتجاج کا آغاز کرتی ہے اور پھر پنجاب کی طرف آتی ہے تاہم پنجاب میں عوام کو نکالنے میں کوئی خاطر خواہ کامیابی نظر نہیں آئی۔ اگرچہ اپر پنجاب سے پی ٹی آئی کے ہزاروں کارکنان نکلتے ہیں لیکن اگر پی ٹی آئی پنجاب سے غیر معمولی تعداد میں عوام باہر نکالنے میں کامیاب نہ ہوئی تو احتجاج کامیاب نہیں ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ خیبرپختونخوا کے مختلف شہروں اور کراچی میں احتجاج تو ضرور ہوگا تاہم کوئی ایسی تحریک نہیں ہوگی جس کو فائنل کال کا نام دیا جائے۔