وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی صوبائی صدارت سے استعفیٰ دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق علی امین گنڈاپور نے جنید اکبر خان کو خیبر پختونخوا کا نیا صدر نامزد کرنے کے بعد بطور صدر پی ٹی آئی اپنا استعفیٰ پارٹی چیئرمین بیرسٹر گوہر کو بھجوایا، جنہوں نے استعفیٰ قبول کرلیا اور نوٹیفیکیشن بھی جاری کر دیا۔ واضح رہے کہ عمران خان نے گزشتہ ہفتے جنید اکبر خان کو پی ٹی آئی خیبر پختونخوا کا نیا صوبائی صدر نامزد کیا تھا۔
دوسری جانب چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا ٹاک کرتے ہوئے مذاکرات کے حوالے سے کہا کہ ہماری ایک ہی مذاکراتی کمیٹی بنی تھی اور ایک ہی جگہ مذاکرات ہو رہے تھے، کہیں اور مذاکرات نہیں ہو رہے تھے۔
بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ ہم فراغ دلی کے ساتھ ان کے ساتھ بیٹھے تھے لیکن بدقسمتی سے وہ مذاکرات آگے نہیں بڑھ سکے۔ پی ٹی آئی 27 سال سے انصاف اور قانون کی حکمرانی کے لیے جدوجہد کر رہی ہے۔ ہم آزاد عدلیہ اور پارلیمان کے ساتھ 26 ویں ترمیم کے خلاف باقی حزب اختلاف کی جماعتوں سے ملیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم عدالتوں میں جانے سمیت ہر قسم کی جدوجہد اور احتجاج کریں گے۔ بیرسٹر گوہر نے بتایا کہ عمران خان نے کہا کہ لوگ علی امین گنڈاپورکو ہٹانے کے حوالے سے غلط فہمیاں پھیلا رہے ہیں۔ عمران خان کو علی امین گنڈاپورکا پیغام آیا تھا اور انہوں نے خود اڈیالہ جیل میں ہونیوالی ملاقات میں بھی بتایا کہ ان پر کام کا بوجھ بہت زیادہ ہے اور ان کی نیند بھی پوری نہیں ہو رہی۔ عمران خان کے مطابق علی امین گنڈاپور کی مرضی سے ہی خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی کا نیا صدر مقرر کیا گیا ہے۔
چئیرمین پی ٹی آئی نے واضح کیا کہ علی امین گنڈا پور کو ہٹانے کے حوالے سے صرف ڈس انفارمیشن پھیلائی جا رہی ہے جس کی ہم مذمت کرتے ہیں۔ علی امین گنڈاپور نے عمران خان کو کہا تھا کہ بہتر ہے پارٹی کے امور کوئی اور سنبھالے، میں گورننس پر توجہ دوں۔ تحریک انصاف میں کرپشن کے خلاف زیرو ٹالرنس ہے، عمران خان نےدوٹوک کہا ہے کہ خیبر پختون خواہ میں کسی قسم کی کرپشن برداشت نہیں کی جائے گی۔