نان فائلرز پر گاڑی اور پراپرٹی کی خریداری پر پابندی ہے، چئیرمین ایف بی آر

نان فائلرز پر گاڑی اور پراپرٹی کی خریداری پر پابندی ہے، چئیرمین ایف بی آر

چیئرمین ایف بی آرراشد لنگڑیال نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کو ٹیکس قوانین پر بریفنگ دیتے ہوئے نان فائلرز کو خبردار کیا کہ وہ گاڑی یا پلاٹ کی خریداری نہ کریں کیونکہ نئے ٹیکس قوانین کے تحت نان فائلرز پر پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ٹیکس قوانین میں تبدیلی کا مقصد ٹیکس بیس کو بڑھانا ہے اور ان قوانین کا اطلاق زیادہ آمدنی اور خاص رقم سے زیادہ کا کاروبار کرنے والوں پر ہوگا۔ چیئرمین ایف بی آر نے بتایا کہ نئے قوانین کے تحت کچھ اختیارات ایف بی آر کے افسران کو دیے جا رہے ہیں تاکہ وہ ٹیکس چوری کرنے والوں یا کالے دھن کا استعمال کرنے والوں پر کارروائی کر سکیں۔

مزید پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ کے پہلے خطاب کے بعد تیل قیمتوں میں کمی ہوگئی

ان کا کہنا تھا کہ اگر کوئی شخص نان فائلر ہے تو وہ کسی قسم کی اکنامک ٹرانزیکشن نہیں کر سکتا۔ نان فائلر نہ تو گاڑی خرید سکتا ہے، نہ پلاٹ اور نہ ہی سرمایہ کاری کر سکتا ہے۔ چیئرمین ایف بی آر نے یہ بھی کہا کہ کابینہ نے آڈیٹرز کی بھرتی کا اختیار دے دیا ہے اور اس بل پر مکمل غور کے بعد فیصلہ کیا جائے گا۔

اس موقع پر وزیر مملکت خزانہ علی پرویز ملک نے کہا کہ پائیدار ترقی کے لیے ضروری ہے کہ رسمی معیشت کا عدم توازن دور کیا جائے اور کالے دھن سے گاڑیاں خریدنے کو روکنے کے لیے مزید اقدامات کیے جائیں۔چیئرمین ایف بی آر نے اپنے بیان میں یہ بھی اعتراف کیا کہ ایف بی آر میں ابھی بھی کرپشن جاری ہے اور اس کا اثر معیشت پر پڑ رہا ہے کیونکہ ملک کو زرمبادلہ کی کمی کا سامنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 2008 میں جتنا ٹیکس جمع کیا گیا تھا، 2024 میں بھی اتنا ہی ٹیکس جمع کیا گیا ہےحالانکہ سیلز ٹیکس اور انکم ٹیکس کی شرح میں اضافہ کیا گیا ہے اور تنخواہ دار طبقے پر بھی ٹیکس میں اضافہ کیا گیا ہے۔ تاہم شرح نمو اور مہنگائی کے تناسب سے ٹیکس محصولات میں اضافہ نہیں ہو سکا۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *