الیکشن کمیشن آف پاکستان نے قومی اسمبلی کے رکن عادل خان بازئی کو فلور کراسنگ کے معاملے پر نااہل قرار دے دیا ہے۔عادل بازئی کوئٹہ سے آزاد حیثیت میں رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے، لیکن ان پر الزام تھا کہ انہوں نے اپنی سیاسی جماعت کی تبدیلی کے حوالے سے غیر قانونی عمل اپنایا۔
تفصیلات کے مطابق عادل بازئی نے پہلے ن لیگ میں شمولیت کا بیان حلفی جمع کرایا، پھر چند دن بعد انہوں نے سنی اتحاد کونسل میں شمولیت کا بیان حلفی جمع کرایا۔اس عمل کو فلور کراسنگ (پارٹی تبدیل کرنے) کے طور پر دیکھا گیا۔ ن لیگ نے اس معاملے پر ان کے خلاف نااہلی کا ریفرنس الیکشن کمیشن میں جمع کرایا تھا، جس کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی نے اس ریفرنس کو الیکشن کمیشن کو بھیج دیا۔
سماعت کے دوران عادل بازئی کے وکیل نے ن لیگ میں شمولیت کے بیانی حلفی کو جعلی قرار دیا تھا، تاہم الیکشن کمیشن نے اس معاملے پر فیصلہ سناتے ہوئے عادل بازئی کو ڈی سیٹ کر دیا۔ یہ فیصلہ ان کے خلاف درخواستوں پر محفوظ فیصلہ سنانے کے بعد آیا۔
یہ فیصلہ نہ صرف عادل بازئی کے سیاسی مستقبل پر اثر انداز ہو گا، بلکہ اس سے قومی اسمبلی کے اندر فلور کراسنگ کے حوالے سے بھی ایک واضح پیغام جائے گا۔