پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی پارٹی مشاورت میں شامل ہونے کی تصدیق ہوگئی۔
تحریک انصاف کی اعلیٰ قیادت کا وزیراعلیٰ ہاوس میں اجلاس ہوا، جس کی صدارت بیرسٹر گوہر نے کی، چیرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر خان ، وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے بھی خطاب کیا۔
ذرائع کے مطابق بشریٰ بی بی نے بانی پی ٹی آئی کی ہدایات پارٹی تک پہنچائیں،اجلاس میں بشریٰ بی بی نے پارٹی رہنماؤں اور عہدے داروں کو احتجاج سے متعلق اہم احکامات جاری کردیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سیاست میں آنے کا شوق نہیں ، اپنے شوہر کے لیے فکر مند ہوں، مجبوری ہے اس لیے آپ سے بات کر رہی ہوں ، میری سیاست میں انٹری سے متعلق پراپیگنڈا چل رہا ہے ، نہ پہلے سیاست کی ہے اور نہ اب کر رہی ہوں، رہنماؤں کے بانی پی ٹی آئی کے پیغام پہنچانے پر پارٹی میں اعتراض ہوتا ہے۔
بانی پی ٹی آئی کے مکمل موقف آپ کے سامنے رکھ رہی ہوں، پی ٹی آئی کا پیغام ہے کہ سب نے ڈی چوک پہنچنا ہے، ڈی چوک تک پہنچانے کی سب کے پاس ویڈیوز ہونی چاہیے۔
پی ٹی آئی ذرائع کے مطابق بشریٰ بی بی نے 24نومبر کو احتجاج میں ہر حلقے سے ایم این اے کو 10ہزار اور ہر ایم پی اے کو 5ہزار افراد ساتھ لانے کی ہدایت کی ہے۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ بشریٰ بی بی نے کہا کہ جو ایم این اے یا ایم پی اے اپنے ساتھ لوگ نہیں لائے گا اسے پارٹی سے باہر کیا جائے گا اور جو پارٹی رہنما، ایم این اے یا ایم پی اے احتجاج سے پہلے گرفتار ہوا وہ بھی پارٹی سے باہر سمجھا جائے گا۔
بشریٰ بی بی نے پردے کے پیچھے سے اجلاس کے شرکا سے 10منٹ خطاب کیا۔
دوسری جانب عمران خان کے وکیل فیصل چودھری ایڈووکیٹ نے آج اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے کہا تھا کہ عمران خان نے کہا ہے کہ بشریٰ بی بی سیاست میں حصہ نہیں لے رہیں اور نا ہی سیاست میں حصہ لیں گی تاہم بانی پی ٹی آئی سے پارٹی رہنماؤں کو ملاقات کی اجازت نہیں مل رہی تو کسی نے تو ان کا پیغام پہنچانا ہے۔