پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما سردار لطیف کھوسہ نے دعویٰ کیا ہے کہ سابق وزیر اعظم عمران خان جلد آخری کیس میں سرخرو ہوں گے اور نومبر میں جیل سے باہر آجائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ نومبر سے آگے عمران خان کو جیل میں رکھنا مشکل ہوگا اور اس دوران امریکی اسٹیبلشمنٹ میں بھی تبدیلی آئے گی۔ نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سردار لطیف کھوسہ نے موجودہ حکومت اور اسٹیبلشمنٹ پر سخت تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے فسطائیت کا جو ثبوت دیا ہے، اس کی مثالیں تاریخ میں نہیں ملتیں۔
انہوں نے سابق صدر ضیاء الحق کے دور کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ اس وقت بھی لوگوں کو پابند سلاسل کیا گیالیکن موجودہ حکومت ریکارڈ قائم کر رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 27ویں آئینی ترمیم کبھی پیش نہیں کی جائے گی اور یہ محض افواہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آئین کو جس طرح مسخ کیا گیا، اس سے ذوالفقار بھٹو اور بے نظیر بھٹو کی روح تڑپ گئی ہوگی۔
سردار لطیف کھوسہ نے 26ویں آئینی ترمیم کی بھی مخالفت کی، جس کے مطابق سویلین کا ٹرائل ملٹری کورٹ میں کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے اس حکومت کو آئینی مارشل لاء قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ نظام ایسے نہیں چل سکتا اور اگر یہ جمہوریت کا نام بھی دیتے ہیں تو یہ بالکل غلط ہے۔
انہوں نے پیپلز پارٹی کی جانب سے شوکاز نوٹس پر بھی تبصرہ کیا اور کہا کہ کیسز لینا ان کا پیشہ ہے، اس پر کوئی غلط بات نہیں۔ لطیف کھوسہ نے امید ظاہر کی کہ عمران خان نومبر میں جیل سے باہر آجائیں گے۔