حکومت نے بجلی صارفین پر بڑھتے کیپسٹی پیمنٹس کا بوجھ اتارنے کے لیے ایک مشن شروع کیا ہے، جس کے تحت بجلی کی قیمتوں میں 10 روپے تک کمی کا منصوبہ تیار کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق حکومت کی قائم کردہ ٹاسک فورس نے آئندہ تمام آئی پی پیز کو “بجلی دو، پیسے لو” پالیسی کے تحت چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس نئی پالیسی کے نفاذ کے حوالے سے آئی پی پیز کے مالکان کے ساتھ بات چیت جاری ہے، اور ان کی رضامندی سے یہ پالیسی متعارف کرائی جائے گی۔
نئی پالیسی کے تحت بجلی نہ بنانے والی کمپنیوں کو کیپسٹی پیمنٹ کی ادائیگی نہیں کی جائے گی، جس سے صارفین کو بجلی کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ پہنچے گا۔ اس ٹیک اینڈ پے پالیسی کے ذریعے کیپسٹی مد میں سالانہ 948 ارب روپے کی کمی متوقع ہے، جس کے نتیجے میں صارفین کو 9.70 روپے فی یونٹ ریلیف ملنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔
اس وقت کیپسٹی ادائیگیوں کا بوجھ 1916 ارب روپے سالانہ ہے، اور حکومت کا مقصد اس بوجھ کو کم کر کے بجلی کے صارفین کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کرنا ہے۔