اسلام آباد: آئینی ترمیم کے معاملے پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کیمپ میں شدید ہلچل دیکھنے میں آ رہی ہے، پارٹی کے 12 ارکان قومی اسمبلی اور سینیٹرز سے پارٹی قیادت کا رابطہ منقطع ہو چکا ہے۔
ذرائع کے مطابق آئینی ترمیم کے معاملے میں پی ٹی آئی کا ایک اور ایم این اے سے رابطہ منقطع ہوگیا ہے۔ رکن قومی اسمبلی انیقہ مہدی، جو حافظ آباد کے حلقہ این اے 67 سے منتخب ہوئی ہیں، سے بھی پارٹی کا رابطہ ختم ہوگیا ہے۔ اس طرح اب رابطہ نہ ہونے والے اراکین قومی اسمبلی کی تعداد 10 ہوگئی ہے۔ یہ صورتحال پی ٹی آئی کے اندرونی مسائل کی عکاسی کرتی ہے جو آئینی ترمیم پر بات چیت کے دوران سامنے آرہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جمعیت علمائے اسلام(ف) کا آئینی ترامیم کا مجوزہ مسودہ منظر عام پر آگیا
قبل ازیں ان میں 9 ارکان قومی اسمبلی اور 2 سینیٹرز شامل ہیں، جن سے مسلسل کوششوں کے باوجود پی ٹی آئی قیادت رابطہ قائم کرنے میں ناکام رہی ہے۔ اپوزیشن لیڈرعمر ایوب نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ 7 ارکان سے ان کا رابطہ نہیں ہو پا رہا ہے۔ جبکہ پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہرنے بھی اس بات کی تصدیق کی کہ دو سینیٹرز سے رابطہ منقطع ہو چکا ہے، جس سے پارٹی کے اندر بے چینی اور غیر یقینی صورتحال مزید بڑھ گئی ہے۔
پارٹی ذرائع کے مطابق جن ارکان سے رابطہ نہیں ہو پا رہا ان میں زین قریشی، ظہور قریشی، برگیڈئیر (ر) اسلم گھمن، عثمان علی، ریاض فتیانہ، مقداد حسین، چوہدری الیاس، اورنگزیب خان کھچی اور مبارک زیب خان شامل ہیں۔