اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے آئینی ترمیم کی حمایت کے لیے مولانا فضل الرحمان کو منانے کی کوشش کی، مگر مولانا نے حکومت کو مشورہ دیا کہ آئینی ترامیم میں جلدبازی نہ کی جائے۔
تفصیلات کے مطابق ملاقات کے دوران مولانا فضل الرحمان نے اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کے اراکین کو ہراساں کیا جا رہا ہے۔ انھوں نے نشاندہی کی کہ ایک طرف بات چیت ہو رہی ہے جبکہ دوسری طرف حکومت کی جانب سے زبردستی کی جا رہی ہے۔وزیراعظم نے مولانا کے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ ملاقات میں مجوزہ آئینی ترمیم پر تبادلہ خیال کیا گیا، جس میں پی پی اور جے یو آئی کے مسودوں پر بھی گفتگو ہوئی۔
اس کے علاوہ ملاقات میں پی ٹی آئی سے مشاورت کی ضرورت پر بھی بات چیت کی گئی۔ مولانا فضل الرحمان نے آئینی ترمیم کے کچھ نکات سے اختلاف کا ذکر کیا، اور حکومتی وفد کو بتایا کہ وہ فوری طور پر کوئی یقین دہانی نہیں کر سکتے۔ انھوں نے مزید کہا کہ پارٹی کے اندر مشاورت کے بعد ہی کوئی فیصلہ کیا جائے گا۔