رہنما پاکستان مسلم لیگ (ن) اختیار ولی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان میں فیشن بن گیا ہے جس لیڈر نے اپنا قد کاٹھ بڑھانا ہوتا ہے وہ فوج کے خلاف بات کرتا ہے ۔
تفصیلات کے مطابق رہنما پاکستان مسلم لیگ (ن) اختیار ولی نے کہا ہےکہ اگر خیبرپختونخوا میں دہشگردی نہیں تو فوجی جوانوں اور پولیس کو کون شہید کر رہا ہے ، انہوں نے واضح کیا کہ آپریشن کے خلاف وہ لوگ ہیں جو پاک افغان بارڈر کو تسلیم نہیں کرتے ۔ انکا کہنا تھا کہ میں پشتو سپیکر ہوں لیکن صوبہ کو لسانی بنیادوں پر تقسیم نہیں کر سکتے اوران کا گول گریٹر پختونستان ہے کہ خیبر پختونخوا کو افغانستان کو حصہ بنا دیں ۔ اختیار ولی نے واضح کیا کہ انکا گول کبھی نہیں پورا ہو سکتا ۔
مزید پڑھیں: سعودی عرب کے سرمایہ کاری وفد کی پاکستان آمد کا شیڈول طے
وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ آج میں وزیر اعلی کے پی کے کی گمشدگی پر بات کروں گا ، انکا کہنا تھا کہ ایک طرف تحریک انصاف کی قیادت نے وزیر اعلی کے گمشدہ ہونے کی تصدیق کی جس پر ہمارے وزیر داخلہ کو اس پر وضاحت کرنی پڑی اورصوبائی اسمبلی کے اجلاس میں کہا گیا ہمارے وزیر اعلی کو اسٹبلشمنٹ نے اٹھایا ۔شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے موقع پر یہ ماحول بنایا گیا ہے، میرا تعلق مسلم لیگ سے ہے مجھے بھی فکر تھی کہ ہمارا وزیر اعلی کہاں لاپتہ ہو گیا ، وزیر اعلی خیبرپختونخوا کہہ رہے ہیں بارہ اضلاع کراس کر کے پشاور پہنچیں جبکہ میں قوم کو بتانا چاہتا ہوں اسلام آباد اور پشاور کے درمیان صرف تین اضلاع ہیں۔انہوں نے کہا کہ علی امین کہہ رہے ہیں آئی جی اسلام آباد اور رینجرز میرے پیچھے تھے۔آپ کی اس کہانی کو پارٹی کے کارکن ہضم نہیں کر پارہے۔
مزید پڑھیں: خیبر پختونخوا حکومت کا آئی جی سے اختیارات واپس لینے کا فیصلہ، پولیس ایکٹ میں ترامیم شامل
رہنما پی ایم ایل این اختیار ولی نے کہا کہ آپ کو کون فنڈ کر رہا ہے ریاست کے پاس تمام شوائد ہیں ۔ رہنما مسلم لیگ (ن) اختیار ولی نے کہا کہ مجھے دکھ کے ساتھ یہ کہنا پڑ رہا ہے کہ پی ٹی آئی انکو درپردہ سپورٹ کر رہی ہے اور پی ٹی ایم کے حوالے سے اختیار ولی نے کہا کہ جس ملک میں رہتے ہو اس کے جھنڈے جلاتے ہیں ۔رہنما پی ایم ایل این اختیار ولی نے کہا کہ پاکستان میں فیشن بن گیا ہے جس لیڈر نے اپنی قد کاٹھ بڑھانی ہوتی ہے وہ فوج کے خلاف بات کرتا ہے ، انکا کہنا تھا کہ اگر اگر خیبرپختونخوا میں دہشگردی نہیں تو فوجی جوانوں اور پولیس کو کون شہید کر رہا ہے ، اورآپریشن کے علاؤہ ہمارے پاس آپشن کیا بچتا ہے ، انکا کہنا تھا کہ پی ٹی ایم کے لوگوں سے کہتا ہوں مزاکرات کے ٹیبل پر آجائیں کیونکہ بغاوت کا راستہ تباہی کا راستہ ہے اور اس ملک کا وزیر اعظم اب عمران خان نہیں شہباز شریف ہے ۔پاک فوج ہمارا فخر ہے ہمیں پتہ ملک کا تحفظ کیسے کرنا ہے ، انہوں نے کہا کہ پاکستان مخالف تمام قوتوں کو ناکام بنائیں گے۔