جے یو آئی -ایف کی حکومتی اتحاد میں شمولیت کا معاملہ: اہم قانون التوا کا شکار ہو گئی

جے یو آئی -ایف کی حکومتی اتحاد میں شمولیت کا معاملہ: اہم قانون التوا کا شکار ہو گئی

اہم قانون سازی کے لیے جمعیت علمائے اسلام -فضل الرحمان کی حمایت اور حکومت میں شمولیت کا معاملہ تعطل کا شکار ہو چکا ہے کیونکہ جے یو آئی سے معاملات میں تاحال فیصلہ کن پیش رفت نہ ہونے کے باعث اہم قانون کی منظوری بھی التوا کا شکار ہو گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق حکومتی اتحاد کی اہم قانون سازی کے حوالے سے جاری کوششیں ایک بار پھر تاخیر کا شکار ہو چکی ہیں کیونکہ جمعیتِ علمائے اسلام فضل الرحمان نے حکومتی اتحاد میں شمولیت کے حوالے سے ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا ہے اور آئینی ترمیم کے لیے نمبر گیم پوری کرنے کے لیے جے یو آئی کی حمایت حکومت کے لیے لازم اور ناگزیر ہو چکی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہےکہ حکومت نمبر گیم پوری ہونے پر آئینی ترمیمی بل پہلے سینیٹ میں لانے کی خواہشمند ہے اور حکومت کو منگل کو اہم آئینی ترمیمی بل سینیٹ میں پیش کرنے کا اپنا پروگرام اس تاخیر کی وجہ سے ملتوی کرنا پڑا ہے۔

مزید پرھیں: امن و امان اور ابتر معاشی صورتحال ،خیبرپختونخوا حکومت کا وفاق سے رابطے کا فیصلہ

دوسری جانب سینیٹ میں حکومتی ارکان کی حاضری یقینی بنانے کے لیے پارلیمانی وفد کا غیرملکی دورہ بھی ملتوی کیا گیا تھا ۔ اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم شہبازشریف تاحال جے یو آئی ف کو کی گئی پیشکش پر مولانا فضل الرحمان کے حتمی جواب کے منتظر ہیں۔ ذرائع کے مطابق صدرمملکت آصف علی زرداری اور چوہدری شجاعت حسین مولانا فضل الرحمان کو جلد منانے کے لیے کوششوں میں مصروف ہیں جبکہ مولانا فضل الرحمان نے تاحال انکار کیا ہے نہ اقرار کیا ہے ۔

مزید پڑھیں: پشاور ہائی کورٹ کا خیبر پختونخوا میں سینٹ الیکشن میں الیکشن کمیشن کے کردار پر سوال

مولانا فضل الرحمان حکومت کا حصہ بننے کے معاملے پر پارٹی قائدین سے حکومتی پیشکش کی جزیات پر مشاورت کررہے ہیں اورحکومت کی جانب سے جے یو آئی کو گورنر خیبرپختونخواہ ، وفاق میں چار وزارتوں اور بلوچستان حکومت میں حصہ بقدر جثہ کی پیشکش کی گئی تھی ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سے پہلے جے یو آئی کو ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے عہدہ کی پیشکش بھی کی گئی تھی اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے عہدہ میں جے یو آئی کی عدم دلچسپی کو دیکھتے ہوئے گورنر خیبرپختونخواہ کا منصب بھی آفر کیا گیا ہے ۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *