عمران خان نے کہا کہ میں نے پی ٹی آئی کے چھپے ہوئے کسی بندے کو باہرآنے کا نہیں کہا، اس خبر کی سختی سے تردید کرتا ہوں۔
انہوں نے اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں جیلوں سے ڈر نہیں لگتا ہمارے بندے اغواء کرلئے جاتے ہیں۔ ڈپٹی سپریٹنڈنٹ جیل اکرم کو بھی اغواء کرلیا گیا اور پولیس کہتی ہے لڑکی کے ساتھ بھاگ گیا۔ سب کو پتا ہے اکرم کوکس نے اغواء کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ دہشتگردی ملک کو تباہ کر رہی ہے اسکی مذمت کیسے نہیں کروں گا۔ بلوچستان اور کچے میں دہشتگردی روکنا کس کی ذمہ داری ہے۔ ملک میں سٹریٹ کرائم ہسٹری میں سب سے زیادہ ہو رہے ہیں ،یہ کنٹرول کرنا کس کی ذمہ داری ہے؟۔ بلوچستان میں دہشتگردی تب ختم ہوگی، جب بلوچستان کے منتخب لوگوں کو بٹھایا جائے گا۔
بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ میں ای وی ایم لانا چاہتا تھا لیکن باجوہ، الیکشن کمیشن اور پی پی پی نے نہیں لانے دی۔ موجودہ چیف جسٹس کے جاتے ہی 4 حلقے کھلنے ہیں اور یہ حکومت گر جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ 8 ستمبر کا جلسہ کسی صورت منسوخ نہیں کریں گے۔ عوام کو کہتا ہوں باہر نکلیں، جلسہ میں شرکت کریں،کارکنان کو کہتا ہوں 8 ستمبر کے جلسہ میں کسی قسم کی رکاوٹ برداشت نہ کریں۔ ملک میں کوئی سرمایہ کاری نہیں ہو رہی، معیشت ڈوب رہی ہے۔ حکومت قرض پر قرض لئے جا رہی ہے۔ آمدن نہیں ہے، قرض کیسے ادا ہوں گے۔