وفاقی حکومت نے کن کن اداروں کی رائٹ سائزنگ کا فیصلہ کیا ہے: تفصیلات سامنے آ گئیں

وفاقی حکومت نے کن کن اداروں کی رائٹ سائزنگ کا فیصلہ کیا ہے: تفصیلات سامنے آ گئیں

وزیراعظم شہباز شریف نے حکومتی اداروں کی رائٹ سائزینگ کے لیے 23 اہداف مقرر کردیئے ہیں اور رائٹ سائزینگ مرحلہ وار کرنے کی ہدایت کی ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف  نے حکومتی اداروں کی رائٹ سائزینگ کے لیے ایک ہفتے سے 3 ماہ کے اہداف مقرر کیے ہیں اور وزیراعظم نے ملک میں ڈیجیٹل اتھارٹی بنانے کی ہدایت کردی ہیں۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے حکومتی اداروں کی رائٹ سائزنگ کے لیے 23 اہداف مقرر کرتے ہوئے ایک ہفتے سے تین ماہ کا وقت دیا ہے اور اسکے ساتھ ساتھ ملک میں ڈیجیٹل اتھارٹی بنانے کے لیے مسودہ قانون ایک ہفتے میں تیار کرنے کی بھی ہدایات دی ہیں ۔ وزیر اعظم آفس کے جاری دستاویز کے مطابق آزاد جموں کشمیر میں صحت ڈائریکٹوریٹ حکومت آزاد جموں کشمیرکے حوالے کیا جائے گا اور گلگت بلتستان میں صحت ڈائریکٹوریٹ حکومت گلگت بلتستان کے حوالے کیا جائے گا، اس کے علاوہ یونی ورسل سروسز فنڈ کو بحال کرکے بہتری کی تجاویز طلب کی گئی ہیں اور پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ پروگرام کی کارکردگی کا جائزہ 3 ماہ میں تیار کیا جائے گا اور پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ کی کارکردگی رپورٹ وزیراعظم کو بھیجی جائے گی۔ وزیر اعظم آفس سے جاری دستاویز کے مطابق

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی اورجے یو آئی کا حکومت کو ٹف ٹائم دینے پر اتفاق

وزارت تجارت، سرمایہ کاری بورڈ کو وزارت صنعت و پیداوار میں ضم کرنے پر مشاورت کی جائے اوروزارت تجارت، سرمایہ کاری بورڈ کو وزارت صنعت و پیداوار میں ضم کی تجاویز دو ماہ میں پیش کی جائیں گی،اس کے علاوہ آئیندہ ایک ماہ میں سمیڈا کو وزیراعظم سیکریٹریٹ کے ماتحت کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے اور وزارت صنعت و پیداوار کی 5 ذیلی کمپنیوں کی نج کاری پہلے مرحلے میں ہوگی۔ وزارت صنعت و پیداوار کے 5 ذیلی اداروں کی نج کاری کرنے کی تجاویز 2 ہفتے میں تیار کی جائیں گی اورپاکستان انجیئرنگ کمپنی کی نج کاری کی تجاویز دو ہفتے میں پیش کی جائیں گی، دستاویز کے مطابق ری پبلک موٹرز کی نج کاری کی تجاویز دو ہفتے میں پیش کی جائیں گی اوراسٹیٹ انجیئرنگ کارپوریشن کی نج کاری کی تجاویز دو ہفتے میں پیش کی جائیں گی۔

یہ بھی پڑھیں: خیبر پختونخوا میں 30ارب کہاں خرچ ہوئے؟ صوبےمیں سرکاری تعلیمی ادارے تاحال سہولیات سے محروم

اس کے علاوہانجیئنرنگ ڈویلمپنٹ بورڈ کی کارکردگی کی رپورٹ ایک ہفتے میں پیش کی جائے گی اورنیشنل فرٹیلائزیشن کارپوریشن کو ختم کرنے کے لیے تجاویز ایک ماہ میں پیش کی جائیں گی۔نیشنل فرٹیلائز مارکیٹنگ کو ختم کرنے کے لیے تجاویز ایک ماہ میں پیش کی جائیں گی اور یوٹیلیٹی اسٹورز کو ختم کرنے کے لیے تجاویز دوہفتوں میں تیار کی جائیں گیں۔اس کیساتھ ساتھ یوٹیلیٹی اسٹورز کی سبسڈی کو مستحقین کی کیش ٹرانسفر میں منتقل کردیا جائے گا۔پاکستان جم اینڈ جیولری کی رائٹ سائزینگ کی تجاویز تیار کی جائیں گی اورڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کو ڈریپ ایکٹ 2012 کے تحت خود مختار کیا جائے گا۔ادویات کی قیمتوں کے تعین میں ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے اختیارات کو ڈریپ ایکٹ کے تحت الگ کیا جائے گا اورپاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز پمز کو ڈی واول کرنے کی تجاویز ایک ماہ میں پیش کی جائیں گی اورفیڈرل گورنمنٹ سروسز اسپتال پولی کلینک کو ڈی واول کرنے کی تجویز ایک ماہ میں پیش کی جائیں گی۔اس کے علاوہ نیشنل انسٹی آف ری ہیبلی ٹیشن نرم کو ڈی واول کرنے کی تجویز ایک ماہ میں پیش کی جائیں گی۔نیشنل انسٹی آف ری ہیبلی ٹیشن نرم کو ڈی واول کرنے کی تجویز ایک ماہ میں پیش کی جائیں گی۔رائٹ سائزینگ کے دوسرے میں مرحلے میں 5 وزارتوں کے لیے تجاویز تیار کی جائیں گی۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *