جب تھرو پھینکی تو اس وقت میرے دماغ میں کیا چل رہا تھا؟ ارشد ندیم نے بتا دیا

جب تھرو پھینکی تو اس وقت میرے دماغ  میں کیا چل رہا تھا؟ ارشد ندیم نے بتا دیا

گولڈ میڈلسٹ پاکستانی ایتھلیٹ ارشد ندیم نے بتادیا ہے کہ پیرس اولمپکس 2024 میں مینز جیولین تھرو کے فائنل مقابلے میں تاریخ ساز تھرو کرتے وقت ان کے ذہن میں کیا چل رہا تھا۔

جیولن تھرو میں گولڈ میڈلسٹ ارشد ندیم نے جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ جیسے ہی میرے ہاتھ سے تھرو نکلی تو اندازہ ہوگیا تھا کہ یہ 90 میٹر سے اوپر ہی جائے گی۔ارشد ندیم کا کہنا تھا کہ جب پتا چلا کہ میں نے 92 میٹر سے اوپر تھرو کردی ہے تو مجھے 80 سے 90 فیصد یقین ہوگیا تھا کہ گولڈ میڈل پاکستان آ رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پیرس اولمپکس : ارشد ندیم کو گولڈ میڈل سے نواز دیا گیا

انہوں نے کہا کہ میں انتہا سے زیادہ خوش ہوں اور قوم کی دعاؤں کا شکر گزار ہوں، مجھے اندازہ ہے کہ قوم میرا انتظار کررہی ہے، میں صبح یہاں سے نکلوں گا اور رات ایک بجے لاہور میں لینڈ کروں گا۔پروگرام میں بات چیت کے دوران ارشد ندیم کی والدہ نے اپنے بیٹے کی تاریخی جیت پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مجھے اپنے بیٹے پر بہت فخر ہے۔ مجھے اپنے بیٹے سے اُمید تھی کہ وہ اس کھیل میں پاکستان کا ہیرو بنے گا، دل میں خواہش تھی کہ میرا بیٹا پاکستان کا نام روشن کرے گا۔

خیال رہے کہ پیرس اولمپکس میں مینز جیولین تھرو ایونٹ کے فائنل میں پوری قوم کی نظریں ارشد ندیم پر تھیں جو پاکستان کو 32 سال بعد اولمپکس میں کوئی میڈل دلانے کی واحد امید تھے۔

پاکستان نے آخری مرتبہ 8 اگست 1992 کو اولمپکس میڈل پوڈیم پر قدم رکھا تھا جب قومی ہاکی ٹیم نے بارسلونا اولمپکس میں نیدرلینڈز کو تین کے مقابلے میں چار گول سے شکست دے کر کانسی کا تمغہ جیتا تھا جب کہ پاکستان نے آخری مرتبہ 1984 میں اولمپکس میں گولڈ میڈل جیتا تھا جوکہ ہاکی ٹیم نے ہی دلوایا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: بابر اعظم ارشد ندیم کو مبارکباد دیتے ہوئے غلطی کربیٹھے

پیرس اولمپکس میں مینز جیولین تھرو ایونٹ کے فائنل میں ارشد ندیم نے92.97 میٹر کی تھرو کرکے نہ صرف اولمپکس نیاریکارڈ بنایا بلکہ پاکستان کو گولڈ میڈل بھی جتوایا، ارشد ندیم پاکستان کو انفرادی مقابلوں میں گولڈ میڈل دلوانے والے پہلے ایتھلیٹ ہیں۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *