18 فیصد سیلز ٹیکس کے نفاذسے ادویات، طبی آلات اور سرجیکل اوزار مزید مہنگے ہوگئے

18 فیصد سیلز ٹیکس کے نفاذسے ادویات، طبی آلات اور سرجیکل اوزار مزید مہنگے ہوگئے

مختلف بیماریوں میں مبتلا مریضوں پر مزید بوجھ ، سیلز ٹیکس کے نفاذ سےادوایات، طبی آلات اور سرجیکل اوزار مزید مہنگے ہوگئے، دکانداروں کا کہنا ہے کہ بیشتر مریض مہینے کےبجائے دس دن کی ادویات خریدتے ہیں ۔

تفصیلات کے مطابق سیلز ٹیکس کے نفاذ سے ادویات، سرجیکل اوزار، اور طبی آلات مزید مہنگے ہو چکے ہی۔ حکومت کی جانب سے ان تمام اشیا پر اٹھارہ فیصد سیلز ٹیکس نافذ کیا گیا ہے۔ سیلز ٹیکس کے نفاذ کے بعد شوگر اسٹرپس، بلڈ پریشرمشین سمیت ڈیڑھ سو سے زائد آلات کے ریٹس تبدیل ہوئے ہیں ۔ مختلف طبی آلات کے ریٹس میں پچیس سے تیس فیصد اضافہ ہوگیا ہے۔ سرجیکل اشیا کے داموں میں بھی بیش بہا اضافہ، مریضوں کے ساتھ ساتھ دوکاندار بھی قیمتیں بڑھنے پر پریشان ہیں۔ تیرہ سو والی شوگر اسٹرپس سترہ سو، پندرہ سو والی دو ہزار کی ہوئی جبکہ تیرہ ہزار روپے والی وہیل چئیر اٹھارہ سے بیس ہزار روپے میں فروخت ہو رہی ہے۔ سیلز ٹیکس میں اضافہ کے بعد اڑتیس سو والی بلڈپریشر مشین پانچ ہزار، پینتیس سو والی سرنجز کا پیکٹ پینتالیس سو، تین ہزار والی نیوبلائزر مشین پینتالیس سو روپے میں فروخت ہونے لگی تو تھرمامیٹر کی قیمت ساڑھے تین سو روپے سے بڑھ کر پانچ سو کی ہو چکی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 30 اور 31جولائی کے دوران شدید بارشوں سے جنوبی پنجاب، کراچی، زیریں سندھ میں طغیانی کا خدشہ

قیمتیں بڑھنے پر شہریوں کے ساتھ ساتھ دوکاندار بھی پریشان ہیں۔ دکانداروں کا کہنا ہے کہ ہماری سیل بھی بہت متاثر ہوئی ہے۔ پہلے جو بندہ مہینے کی دوا لےُ کر جاتا تھاُاب وہ کہتا ہےُ دس دنُ کی دے دو۔ دیگر اشیا کے ساتھ ساتھ بلڈ شوگر مانیٹر، بلڈ بیگز، یورن ڈسچارج بیگز، کیتھیڈرلز کے دام بھی بڑھ چکے ہیں۔ چیئرمین ہیلتھ کیئر ڈیوائس ایسوسی ایشن کے مطابق پچانوے فیصد میڈیکل ڈیوائسز بیرون ممالک سے منگوائے جاتے ہیں جن کے داموں میں مزید اضافہ بھی متوقع ہے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *