پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ‘اختلافات برقرار‘ عمرایوب کا استعفیٰ مستردکردیاگیا۔
ذرائع کے مطابق عمر ایوب کو پارٹی اجلاس میں سیکریٹری جنرل برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، پارلیمانی اجلاس میں متفقہ طور پر قرارداد پاس کروائی گئی۔ قومی موقر نامے میں شائع رپورٹ کے مطابق قرارداد کے مطابق عمر ایوب پی ٹی آئی کے جنرل سیکرٹری ہوں گے اور اپنا استعفیٰ واپس لیں گے۔ پی ٹی آئی کے تمام قائدین نے متفقہ طور پر عمر ایوب کے جنرل سیکرٹری رہنے پر آمادگی کا اظہار کیا۔
یہ بھی پڑھیں: ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ، بارش کی باعث فائنل نہ کھیلا جا سکا تو کونسی ٹیم فاتح ہوگی ؟ پتہ چل گیا
ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی اجلاس میں آپسی لڑائیوں اور اختلافات پر ممبران کی کھل کر گفتگو کی گئی۔عمر ایوب اور بیرسٹر گوہر کی موجودگی میں ارکان نے قیادت کی کارکردگی پر تحفظات کا اظہار کیا۔ادھر جیونیوزکے پروگرام ’’نیاپاکستان شہزاد اقبال کے ساتھ ‘‘میں میزبان سے گفتگو کرتے ہوئے ترجمان پی ٹی آئی رئوف حسن نے کہا کہ پارٹی کی لیڈرشپ کو ٹارگٹ کرنے کیلئے ٹائوٹس چھوڑے گئے ہیں‘ پارٹی سے نکالے جانے والے کچھ بھگوڑے لوگ ایسا کررہے ہیں‘ان لوگوں کو باقاعدہ پلان کے تحت پارٹی قیادت پر تنقید اور افواہیں پھیلانے کیلئے لانچ کیا گیا ہے، دو سال تک پارٹی توڑنے کی کوششوں میں ناکامی کے بعد یہ لوگ لانچ کیے گئے ہیں۔
رئوف حسن کا کہنا تھا کہ فواد چوہدری اور عمران اسماعیل ٹائوٹس اور پارٹی کے بھگوڑے ہیں، عمران خان نے ان لوگوں کے ساتھ کسی بھی قسم کے رابطے سے منع کردیا ہے، فواد چوہدری کی یہ بات انتہائی بھونڈا جھوٹ ہے کہ عمران خان نے انہیں اڈیالہ جیل آکر ملنے کیلئے کہا تھا ۔پارٹی کی واضح پوزیشن ہے کہ پارٹی کے بھگوڑوں سے کوئی بات نہیں ہوگی ۔مشکل وقت میں پارٹی چھوڑنے والے بھگوڑے ہیں‘پارٹی کے وفادار وہ لوگ اور بچیاں ہیں جو اس وقت قید میں ہیں۔