خیبر پختونخوا : تعلیمی بورڈز میں اہم عہدوں کو جونیئر آفیسرز کے رحم وکرم پر چھوڑ دیا گیا

خیبر پختونخوا : تعلیمی بورڈز میں اہم عہدوں کو  جونیئر آفیسرز کے رحم وکرم پر چھوڑ دیا  گیا

پشاور (عارف خان)محکمہ ابتدائی وثانوی تعلیم خیبر پختونخوا کی انتظامی نا اہلی کے باعث صوبے کے تعلیمی بورڈز میں اہم عہدوں کو جونیئر آفیسرز کے رحم وکرم پر چھوڑ دیا ہے.

تعلیمی بورڈ ز میں گریڈ20چیئرمین، گریڈ19 کنٹرولر سمیت سیکرٹری کی بیشتر آسامیاں عرصہ دراز سے خالی پڑی ہوئی ہیں، محکمہ کی عد م دلچسپی کے باعث صوبے میں میٹرک امتحانات اور اب انٹر امتحانات بھی بغیر چیئرمین کے ہو رہے ہیں۔ بیشتر بورڈز ایسے بھی ہیں جن میں ڈپٹی کنٹرولر کو بیک وقت چیئرمین اور کنٹرولر کا اضافی چارج دیاکیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق صوبے کے 8تعلیمی بورڈز میں سے چار بورڈزمیں چیئرمین کی آسامیاں خالی پڑی ہوئی ہیں،جبکہ تین بورڈز میں کنٹرولر کی اور ایک بورڈسیکرٹری کی آسامی خالی ہے،مذکورہ آسامیاں کافی عرصہ سے خالی پڑی ہوئی ہیں جن میں سے بیشتر آسامیوں کا چارج گریڈ18کے جونیر آفیسرز کو دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: زرتاج گل قومی اسمبلی میں سنی اتحاد کونسل کی پارلیمانی لیڈر مقرر

سوات بورڈ میں گریڈ20چیئرمین اورگریڈ19کنٹرولر کی خالی آسامی کا چارج گریڈ18کے ڈپٹی کنٹرولر کو دیا گیا ہے اسی طرح ملاکنڈ بورڈ میں کنٹرولر امتحانات کو چیئرمین کا اضافی چارج تفویض کیا گیا ہے جبکہ مذکورہ بورڈمیں سیکرٹری بورڈ کی مدت ملازمت مکمل ہونے کے باوجود عہدے پر براجمان ہیں، ڈی ائی خان بورڈ میں گریڈ18کے ڈپٹی کنٹرولر کو چیئرمین اور کنٹرولر کا اضافی چارج دیا گیا ہے اسی طرح کوہاٹ بورڈ میں چیئرمین کا اضافی چارج ڈائریکٹریس محکمہ ابتدائی وثانوی تعلیم خیبر پختونخوا کو دیا گیا ہے، جس کے باعث ڈائریکٹوریٹ میں محکمہ تعلیم کے روزمرہ کے امور بھی متاثر ہو رہے ہیں جبکہ فائل ورک بھی سست روی کا شکا ر ہے اسی طرح کوہاٹ بورڈ میں سیکرٹری بورڈ کی آسامی کا اضافی چارج اکاونٹ آفیسر کو دیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق بنوں اور ایبٹ آبادکے چیئرمین کی مدت بھی رواں مہینے ختم ہو رہی ہے، نگران دور حکومت میں چیئرمین مردان بورڈ کو عہدے سے ہٹایا گیا تھااور ان کے خلاف انکوائری شروع کی گئی تھی جس کے خلاف چیئرمین مردان بورڈ نے عدالت سے حکم امتناعی حاصل کر رکھی ہے اورابھی تک چیئرمین کے عہدے پر براجمان ہیں جبکہ مردان بورڈ میں کنٹرولر کی آسامی خالی پڑی ہوئی ہے تاہم مذکورہ آسامی کو اضافی چارج ڈپٹی کنٹرولر کو دیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق صوبے میں عرصہ سے خالی آسامیوں کو اضافی چارج پر چلایا جا رہا ہے،ذرائع کے مطابق ون گریڈ اپ ایڈیشنل چارج تو دیا جاسکتا ہے مگر ٹو گریڈ اپ ایڈیشنل چارج نہیں دیا جاسکتا، ایڈیشنل چارج اپنے گریڈ سے ایک گریڈ اوپر دیا جا سکتا تاہم دو گریڈ اورپر نہیں دیا جاسکتا۔ذرائع کے مطابق جب گورنر خیبر پختونخوا تعلیمی بورڈز کے کنٹرولنگ اتھارٹی تھے

یہ بھی پڑھیں: عثمان ڈارکی 12 مقدمات میں ضمانت منظور

ان کی جانب سے یہ پالیسی بنائی گئی تھی کہ کنٹرولراور اسسٹنٹ کنٹرولر متعلقہ علاقہ اور بورڈ کا مستقل ملازم نہیں ہو گا کیونکہ کنٹرولر بورڈ حساس عہدے ہے اور اگر کنٹرولر بورڈ متعلقہ علاقہ سے تعینات کیا جائے گا تو اس سے یہ خدشہ ہوگا کہ اپنے علاقہ کے لوگوں کو فائدہ پہنچائے گا جس سے بورڈ میں بہت سے مسائل جنم لیں گے تاہم اس لئے ضروری ہے کہ مذکورہ آسامیوں پر متعلقہ علاقوں سے آفیسر کو تعینات نہ کیا جائے،تاہم اس کے باوجود ڈی ائی خان اور سوات بورڈ میں ڈپٹی کنٹرولر جو کہ بورڈ کے ملازمین بھی ہیں اور متعلقہ علاقہ سے تعلق بھی ہے کو نہ صرف کنٹرولر بلکہ چیئرمین کا اضافی چارج دیا گیا ہے۔ واضح پالیسی ہونے ذرائع کا کہنا ہے کہ محکمہ کی جانب سے بجائے نئے تقرریاں کرنے کے جن چیئرمین اور کنٹرولرامتحانات کی مدت ملازمت پوری ہونے والی ہے ان کی ڈیپوٹیشن میں توسیع کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *