لاہور ہائی کورٹ نے پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 133 میں مسلم لیگ (ن) کے رکن رانا ارشد کی کامیابی کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دے دیا۔
لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے آزاد امیدوار محمد عاطف کی درخواست پر تحریری فیصلہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن الیکشن ایکٹ کی دفعہ 95(6) کو کامیاب قرار دینے کے لیے استعمال نہیں کرسکتا۔ریٹرننگ افسر پہلے ہی ووٹوں کی دوبارہ گنتی سے انکار کر چکے ہیں اور فارم 47 جاری اور فارم 49 کی سفارش کر چکے ہیں، لہذا الیکشن کمیشن اس معاملے میں دفعہ 95 (6) کا استعمال نہیں کر سکتا۔
عدالت نے الیکشن کمیشن کی جانب سے 9 اپریل کو جاری ہونے والے رانا ارشد کی کامیابی کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دے دیا۔
یہ بھی پڑھیں: ہیلی کاپٹر حادثہ، ایرانی صدر ،وزیر خارجہ ،گورنر تبریز جاں بحق ہوگئے، ابراہیم رئیسی کی زندگی پرایک نظر
الیکشن کمیشن کے وکیل کے مطابق عدالت نے یہ بھی کہا کہ وہ الیکشن کمیشن کے اختیارات میں مداخلت نہیں کر سکتی۔ لاہور ہائی کورٹ نے حلقہ پی پی 133 سے رانا ارشد کو کامیاب قرار دینے کا الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے کیس دوبارہ گنتی کے لیے واپس بھیج دیا ہے۔