پی ٹی آئی نے رانا ثنا اللہ کی گرینڈ ڈائیلاگ کی پیشکش پر جواب دیدیا۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ترجمان رئوف حسن نے رانا ثنا اللہ کی گرینڈ ڈائیلاگ کی پیشکش مسترد کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ بات چیت انہی سے ہوگی جو طاقت کا منبع ہیں۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے رئوف حسن نے کہا کہ جن سے بات چیت کرنا چاہتے ہیں ان کی طرف سے کوئی انکار نہیں، انکار اقرار میں بدلتے ہیں بالکل بدلے گا۔رئوف حسن نے کہا کہ رانا ثنا اللہ یا شہباز شریف سے باتیں کون کروا رہا ہے ان کے پاس تو دینے کو کچھ نہیں، ہمیں ان دونوں کے ذریعے پیغامات بھجوائے جا رہے ہیں، یہ افراد ان ہی کی ایما پر بات کر رہے ہیں، وہ لوگ سیاسی طور پر بات چیت کو کور دے رہے ہیں، ہم کہتے ہیں ہم سے براہ راست بات کریں اور کوئی چارہ نہیں، رانا ثنا اللہ اور شہباز شریف ڈمیز ہیں بات ان سے ہوگی جن کے پاس طاقت ہے۔
مزیر پڑھیں: پی ٹی آئی بند گلی میں چلی گئی، سینیٹر عرفان صدیقی
دوسری جانب نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئےسینئر ن لیگی رہنما اور وزیراعظم کے میشر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ نے کہا کہ کسی سے بھی ملاقات کرنے کیلئے حال اور ماضی کو دیکھ کر فیصلہ کیا جاتا ہے ، عمران خان وزیراعظم ہائوس کے باہر ڈی چوک دھرنے میں میاں نواز شریف کو روز گالیاں دیتے اور گریبان سے پکڑ کے گھسیٹوں گا بیانات ہوتے تھے لیکن نواز شریف کا ظرف ہے جب سانحہ آرمی پبلک سکول ہوا تو اس وقت وزیراعظم نواز شریف نے خود فون کر کے عمران خان سے کہا کہ اس وقت ملک کے اوپر مشکل وقت ہے آپ تشریف لائیں ہمارے ساتھ بیٹھیں اور دہشت گردی کے خلاف اتحاد کر کے آپریشن کریں۔
انہوں نے کہا کہ میری نواز شریف سے اس بارے میں بات نہیں ہوئی لیکن میں اس بات سے اندازہ لگا سکتا ہوں کہ ملک کی ضرورت کی خاطر نواز شریف کو عمران خان سے اڈیالہ جیل میں جا کر ملاقات کرنے میں بھی کوئی ہچکچاہٹ نہیں ہو گی۔ لیکن بات ساری مان کی ہے کہ اگر میں نے کسی سے ہاتھ ملانا ہے تو مجھے یہ بھی ہونا کہ وہ شخص میرے ساتھ ہاتھ ملائے گا۔ اگر مجھے خدشہ ہو کہ اس نے میرا ہاتھ جھٹک دینا ہے تو پھر میں کیوں اپنا ہاتھ آگے کروں گا۔