قومی ٹیم کےمایہ ناز فاسٹ بالر محمد عامر پُرعزم ہیں کہ آئندہ ماہ ہونے وا لا ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ جیت کر ادھورا کام مکمل کر یں گے۔
میں خوش قسمت ہوں کہ میں اب بھی کھیل رہا ہوں۔ جب میں آیا تو میں ٹیم میں سب سے کم عمر تھا، اس لیے مجھے ورلڈ کپ جیتنے کا ایک اور موقع مل رہا ہے اور یہی میرا اور میری ٹیم کا ہدف ہے۔ اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں سزا یافتہ محمد عامر نے 2009 میں چیمپئن بننے والی قومی کرکٹ ٹیم کی نمائندگی کی تھی لیکن 2011 میں فکسنگ اسکینڈل کے بعد وہ پابندی کا شکار ہو گئے تھے۔2016 میں ان کی پابندی کے خاتمے کے بعد قومی ٹیم میں دوبارہ واپسی ہوئی لیکن اگلے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ سے قبل انہوں نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی)سے ناراضی کے باعث ریٹائرمنٹ لینے کا اعلان کردیا تھا اور اس طرح وہ 2021 اور 2022 کا مختصر ترین فارمیٹ کا ورلڈ کپ نہیں کھیل سکے تھے۔اب ان کی 15سال بعد دوبارہ ورلڈ کپ کے لیے قومی ٹیم میں واپسی ہوئی ہے جس میں وہ قومی کرٹ ٹیم کو چیمپئن بنوانے کے لیے پرعزم ہیں۔
پاکستان کیلئے دوبارہ کھیلنے کا احساس شاندار ہے، قومی فاسٹ بالر
محمد عامر کا خبر رساں ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پاکستان کے لئے دوبارہ کھیلنے کا احساس شاندار ہے، میں ادھورا کام مکمل کرنا چاہتا ہوں اور میرا ہدف پاکستان کے لیے ورلڈ کپ 2024 جیتنا ہے۔ ان کا مزیدکہنا تھا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ اور ٹیم مینجمنٹ نے مجھ پر اعتماد کا اظہار کیا اور میں ان کے اعتماد پر پورا اترنا چاہتا ہوں، اور ان کو ٹھیس نہیں پہنچاؤں گا ۔ میں چار سال بعد دوبارہ ٹیم میں آیا ہوں اور جب آپ اپنے ملک کے لیے کھیلتے ہیں تو اس احساس کو بیان نہیں کیا جا سکتا۔ فاسٹ باؤلر نے کہا کہ میں خود کو 2019 سے زیادہ فٹ محسوس کررہا ہوں اور جب تک آپ فٹ نہ ہوں، آپ اپنا بہترین کھیل پیش نہیں کر سکتے تومیں مزید بہتر سے بہتر کھیل پیش کرنے کے لیے تیار ہوں۔2009 کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں 7 میچوں میں چھ وکٹیں حاصل کرنے والے قومی بالر محمدعامر نے کہا کہ وہ ٹورنامنٹ جیتنے کی یادیں خاص ہیں اور میں آج بھی ان سے پرجوش ہو جاتا ہوں۔ محمد عامر نے کہا کہ اب وہ اپنے کیریئر کے صرف اچھے واقعات کو یاد رکھنا چاہتے ہیں۔