احتساب عدالت نے صدر آصف علی زرداری کیخلاف توشہ خانہ ریفرنس کی کارروائی روک دی۔
تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے جج ناصرجاویدرانا نے صدر مملکت آصف علی زرداری کے خلاف توشہ خانہ گاڑیوں سے متعلق ریفرنس کی سماعت کی۔جبکہ نیب کی جانب سے خواجہ منظور بطور پراسیکیوٹر پیش ہوئے۔ صدر مملکت آصف علی زرداری کی جانب سے وکیل فاروق ایچ نائک احتساب عدالت اسلام آباد پیش ہوئے، وکیل فاروق ایچ نائک نے آصف علی زرداری کے خلاف کاروائی روکنے کی درخواست دائر کی۔صدر مملکت کے وکیل فاروق ایچ نائک نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ قانون کے مطابق آصف علی زرداری کو صدارتی استثنیٰ حاصل ہے، آصف علی زرداری جب تک صدر مملکت ہیں ان کے خلاف کیس آگے نہیں چل سکتا۔ جج ناصرجاویدرانا نے صدر مملکت آصف علی زرداری کے خلاف ریفرنس کی کاروائی روکنے کی درخواست منظور کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ آصف علی زرداری جب تک صدرمملکت کے عہدے پر فائز ہیں ان کے خلاف ریفرنس آگے نہیں چل سکتا۔
مزید پڑھیں: کسی صورت زمینوں پر قبضے کی اجازت نہیں دو نگا، صدر زرداری
دوسری جانب مسلم لیگ (ن)کے قائد نواز شریف نے توشہ خانہ ریفرنس میں بریت کی درخواست دائر کردی۔ احتساب عدالت اسلام آباد میں صدر مملکت آصف علی زرداری ، سابق وزرائے اعظم نواز شریف اور یوسف رضا گیلانی کے خلاف توشہ خانہ گاڑیوں کے ریفرنس پر سماعت ہوئی۔ سابق وزیر اعظم نواز شریف کی جانب سے ان کے پلیڈر رانا محمد عرفان پیش ہوئے اور توشہ خانہ گاڑیوں کے ریفرنس میں ان کی جانب سے بریت کی درخواست دائر کردی۔ پراسیکیوٹر نے کہا کہ اس ایپلیکشن کو نیب ہیڈ کوارٹر بھجوا دیتا ہوں ، شارٹ نوٹس کردیں۔ احتساب عدالت نے نواز شریف کی بریت کی درخواست پر دلائل کیلئے 23 مئی کے نوٹس جاری کردیے۔ وکیل ارشد تبریز نے کہا کہ صدر آصف علی کو صدارتی استثنیٰ حاصل ہے ان کی حد تک کیس نہیں چل سکتا۔ نیب پراسیکیوٹر نے جواب دیا کہ صدارتی استثنیٰ کے حوالے سے درخواست مل گئی اس کا جائزہ لے رہے ہیں۔ احتساب عدالت نے توشہ خانہ ریفرنس پر سماعت 3 جون تک ملتوی کردی۔