وفاقی حکومت نے پنشن کا بوجھ کم کرنے کیلئے اصلاحات لانے کا اعلان کر دیا، اصلاحات تمام اداروں پر لاگوہوں گی۔
اسلام آباد میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اور وزیر اطلاعات تارڑ کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ پنشن اصلاحات پر کام جاری ہے۔جب چیزیں حتمی طے پاجائیں گی تو اسٹیک ہولڈرز سے شئیرکریں گے۔وزیرقانون نے کہا کہ کوئی چیز انڈر کارپٹ نہیں بلکہ سیدھی بات کریں گے، فوج، عدلیہ اور سول سرونٹس کے بارے میں قانون سازی سے متعلق بات چیت کی جائے گی، ہم کوئی متنازع قانون سازی نہیں کرنا چاہتے۔ اس موقع پر وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے آئندہ 8 سے 10 روز میں آئی ایم ایف مشن کی پاکستان آمد کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ مشن کی آمدسے قبل مشاورت مکمل کرلیں گے۔
مزید پڑھیں: سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10سے 12فیصد تک اضافہ متوقع
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ مہنگائی کم ہورہی ہے،شرح سودمیں بھی کمی آئےگی اور ہماراتجارتی خسارہ کنٹرول میں ہے، پاکستان میں معاشی استحکام آرہاہے۔ آئی ایم ایف پروگرام مکمل کرنابہت ضروری تھا، وزیراعظم نےکامیابی سے پروگرام مکمل کیا، ہمیں آئندہ کی منصوبہ بندی ابھی سےکرناہوگی۔عطاتارڑ نے کہا کہ ہم اصلاحات کی جانب بڑھ رہے ہیں، اخراجات کی کمی میں بڑی رکاوٹ پنشن ہے، پنشن سےمتعلق اصلاحات تمام اداروں پرلاگوہوں گی، پنشن اصلاحات پرابھی صرف بات چیت ہورہی ہے۔
مزید پڑھیں: بجٹ میں تنخواہوں میں اضافے کی کوشش کریں گے، وزیراعظم شہباز شریف
دوسری جانب میڈیا رپورٹس کے مطابق وفاقی بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10سے 12فیصد تک اضافہ متوقع ہے۔ گریڈ1تا 15کے ریٹائرڈ ملازمین بشمول ای او بی آئی پنشن میں15فیصد اضافہ متوقع ہے۔ جبکہ گریڈ 17 سے 22 تک کے سرکاری ملازمین کی مراعات میں کمی کی منظوری دی ہے۔وزارت خزانہ کی سفارشات کے مطابق حتمی فیصلے کا اعلان حکومت کرے گی۔ دوسری جانب ذرائع کے مطابق کسٹمز ملازمین کو دی جانے والی سبسڈی ختم کر دی گئی۔ کسٹمز ملازمین کو دیا جانے والا ہاؤس رینٹ بھی ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ کسٹمز ملازمین کو دیا جانے والا میڈیکل الاؤنس بھی ختم کیا جارہا ہے، کسٹمز ملازمین کو کامن پول فنڈ سے مراعات دی جا رہی تھیں۔فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے کامن پول فنڈ سے سبسڈی اور مراعات ختم کرنے کا حکم دیا ہے۔