خیبر پختونخوا حلال فوڈ اتھارٹی: غیرقانونی طور کئی ملازمین کی بھرتیاں

خیبر پختونخوا حلال فوڈ اتھارٹی: غیرقانونی طور کئی ملازمین کی بھرتیاں

پشاور (تیمور خان)خیبر پختونخوا حلال فوڈ اتھارٹی مقاصد کے حصول کے بجائے من پسند افرادکو کھپانے کی فیکٹری بن گئی۔

حفظان صحت کیلئے بنائی گئی حلال فوڈ اتھارٹی میں گریڈ سولہ اور سترہ میں غیرقانونی طور کئی ملازمین کی تقرریاں کردی ،کئی ملازمین کے پاس متعلقہ ڈگریاں نہ ہونے ، دو ملازمین کی عمریں زیادہ ہونے اور کئی امیدواروں کو غیر متعلقہ تجربہ کے غیر قانونی طور پر زیادہ نمبرز دیکر ان کی تعیناتیاں کردی، حیران کن طور پر اپنے من پسند امیدواروںکی تقرری کیلئے ٹیسٹنگ ایجنسی کو تبدیل کرکے راستہ ہموار کردیاگیا۔

اس وقت کے اتھارٹی کے ڈی جی ریاض محسود نے پاکستان ٹیسٹنگ سروس (پی ٹی ایس پی )کے زریعے سکریننگ ٹیسٹ منعقد کرنے کا اشتہار مشتہر کردیا تھا جس کیلئے ہزاروں امیدواروں نے کروڑوں روپے جمع کرکے اپلائی کیا تاہم ریاض محسود تبدیل ہوگیا اور سہیل خان اتھارٹی کے نئے ڈی جی بن گئے تو انہوں نے پی ٹی ایس کے ساتھ معاہدہ ختم کرکے کئیر ٹیسٹنگ سروس پاکستان( سی ٹی ایس پی) کے ساتھ معاہدہ کردیا۔

یہ بھی پڑھیں: توشہ خانہ ریفرنس، نواز شریف نے بریت کیلئے درخواست دائر کر دی

پشاور ہائیکورٹ کے احکامات پر پروانشل انسپکشن ٹیم کی انکوائری نے بھانڈا پھوڑ دیا، رپورٹ کے مطابق گریڈ 17 میں کل 17اسسٹنٹ ڈائریکٹرز کی تقرری کی گئی ہے جن میں سے9اسسٹنٹ ڈائریکٹر فوڈ سیفٹی کے پاس متعلقہ تجربہ تین کے پاس ایچ ای سی سے سرٹیفائیڈ ادارے کا ڈپلومہ ہی نہیں ہے،13امیدواروں کوتجربے کے غیر قانونی نمبرز دئیے گئے ہیں جبکہ 1کی عمر زیادہ ہے، ہر پوسٹ کیلئے ٹاپ فائیو امیدواروں کو شارٹ لسٹ کرکے باقی کو نظرانداز کیاگیا، گریڈ 16 میں 52ملازمین کی تقرری کی گئی ہے جن میں سے 5فوڈ سیفٹی آفیسرز کے پاس ایچ ای سی سے سرٹیفائیڈ ادارے کا ڈپلومہ نہیں ہے اور 9کے پاس غیر متعلقہ ڈگریاں ہیں۔

3امیدواروں نے مقررہ وقت گزر جانے کے بعد ڈگریاں حاصل کی ہیں،جن اسسٹنٹ ڈائریکٹرز کو تجربہ نہ ہونے کے باوجود غلط نمبرز د یئے گئے ہیں ان میں غلام غوث کو 11، خالد خان کو2اضافی نمبرز،عدیل احمد کو 4، رقیہ نواز کو 4،فرخندہ جبین کو 6 ،فرحان حبیب کو 11،محمد عزیر کو 6،شاہد علی کو 11،شکیل احمد خانکو10،محمد شاکر اللہ کو 8 ،ناصرہ زمان کو 10اورمحمد بلال شامل ہے جن کو6 نمبرز دئیے گئے ہیں،غیر متعلقہ ڈگریوں پر جن کی تعیناتی ہوئی ہے ان میں محمد ظفر نے ٹریڈ ٹیسٹنگ کونسل سے ایک سال کا ڈپلومہ لیا ہے جن کے پاس ڈپلومہ ایشو کرنے کا اختیار ہی نہیں جبکہ حیران کن طور پر ان کو ایک نمبر بھی زیادہ تعلیم کا دیا گیاہے۔

محمد ابرہیم کے پاس پولیٹیکل سائنس کی ڈگری تھی جو درکار ہی نہیں تھی،فرحان احمد کی انگلینڈ سے ڈگری کی ویری فیکشن نہیں ہوئی ، بی ایس سی کی ڈگری بھی فوڈ سائنسز کے بجائے ہارٹی کلچر میں ہے،دو سال اور ایج ہونے کے ساتھ تجربے کے11نمبر زد یئے گئے ہیں،ناصرہ زمان کے پاس بھی غیر متعلقہ ڈگری ہے، گریڈ 16 میں تعینات ہونے والے فوڈ سیفٹی آفیسرز میں سے رضوان اللہ،محمد سلمان،وقار قیصر،محمد طلحہ،محمد نورالدین،اجمل خان،عادل،رضوان اللہ،وقار اللہ،محمد سہیل اوربختیار حسین کی تقرری ایسی ہوئی ہے جس کیلئے کوئی میرٹ لسٹ تیار نہیں کی گئی تھی اور ان کی تعیناتی غلط ہوئی ہے،محمد سہیل اورضیاءاللہ کے پاس سرٹیفائیڈ ادارے کا ڈپلومہ نہیں تھا،سید کریم ،عمران تاج ،غلام حسن ، جویریہ ،ثوبیہ انعام ،حافظہ سیدہ اور منظہ بنوری کے پاس غیر متعلقہ ڈگریاں ںہیں، حنیف رحیم پبلک ایڈمنسٹریشن میں ماسٹر اور غیر متعلقہ ادارے سے ڈپلومہ لیا ہے،محمد سلمان کے پاس کیمسٹری کی ڈگری ہے۔

یہ بھی پڑھیں:پاکستان ہاکی فیڈریشن کی صدر شہلا رضا عہدے سے مستعفی ہو گئیں

محمد اویس کو ڈگری مقررہ تاریخ گزرنے کے بعد دی گئی ہے،وسیم اختر کے ایم ایس سی کا نتیجہ بعد میں نکلا اور ان کو ہائیر ایجوکیشن کے نمبرز غلط دئیے گئے ہیں،محمد بلال عالم فیور دیکر دو آفر لیٹر دئیے گئے،مریم عرفان نے ہری پور کا ڈومیسائل ظاہر کیاہے جبکہ ان کا ڈومیسائل مانسہرہ کا ہے،فرح عباسی نے خواتین کوٹہ میں اپلائی کیا لیکن ان کو زون فائیو سے سلیکٹ کیاگیا ،سید انیلہ مختیار کا میٹرک سرگودھا پنجاب سے ایشو ہوا ہے اور ان کا ڈومیسائل ریکارڈ پر نہیں ہے، معذور کوٹہ پر گلی شاہ کی تقرری کی گئی ہے لیکن ان کے پاس معذوری کا سرٹیفکیٹ ریکارڈ پر موجود نہیں ہے، اسفندیار نو مہینے اورایج تھا لیکن ان کی تقرری کی گئی ہے۔

آڈیٹر جنرل کی رپورٹ نے بھی اتھارٹی میں2020میں گریڈ ایک سے سولہ تک 265 ملازمین کی تقرریوں کو غیر شفاف قرار دیاہے رپورٹ کے مطابق73کلاس فور ملازمین کی تقرریاں طریقہ کار کے بجائے ڈائریکٹ کی گئی ہیں، نوٹیفائیڈ کمیٹی ممبران میں سے محکمہ اسٹیبلشمنٹ کے ڈپٹی سیکرٹری کی جگہ سیکشن آفیسر اور اتھارٹی کے ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن کو غیر قانونی طریقے سے شیڈول پوسٹ پر تعینات کرنے سے ساری تقرریاں غیر قانونی ہوجاتی ہیں، اس حوالے سے رابطہ کرنے پر وزیر خوراک ظاہر شاہ طورو نے بتایا کہ خیبر پختونخوا فوڈ سیفٹی اتھارٹی میں تقرریوں کا کیسایڈیشنل چیف سیکرٹری کو ارسال کیاگیاہے اس پر محکمہ اسٹیبلشمنٹ اور قانون سے رائے لینے کے بعد مزید کارروائی کی جائے گی۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *