پاکستان ٹیلی کمیونیکشن اتھارٹی (پی ٹی اے ) کے انکار کے بعد فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے سمز بلاک کرنے کا حتمی فیصلہ کر لیا۔
پی ٹی اے کے انکار کے بعد ایف بی آر 5 لاکھ 6 ہزار 671 نان فائلرز کی سمیں بلاک کرنے کی ٹھان لی ہے۔ ایف بی آر نے ٹیلی کام آپریٹرز کا اجلاس ایف بی آر ہیڈ کوارٹرز میں بلانے کا فیصلہ کیا ہے جس میں نان فائلر ز افراد کی سمز بلاک کرنے کے حوالے سے لائحے عمل طے کیا جائے گا ۔ایف بی آر کے ذرائع نے انگلش اخبار کو بتایا ہے کہ پی ٹی اے کا انکار اہمیت کا حامل نہیں ہے کیونکہ یہ ایک ریگولیٹری ادارہ ہے اور سموں کو بالآخر سیلولر کمپنیاں خود بلاک کریں گی۔ٹیلی کام آپریٹرز ایف بی آر حکام سے ملاقات کریں گے ، جہاں انہیں 15 مئی 2024 تک سمز بلاک کرنے کی ہدایت کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کا آئندہ ہفتے پاکستان کا دورہ متوقع
ذرائع نے دعویٰ کیا کہ پی ٹی اے کے پاس سم کارڈز کو براہ راست بلاک یا ان بلاک کرنے کا اختیار نہیں ہے، یہ ذمہ داری ٹیلی کام آپریٹرز کی ہے۔ واضح رہے کہ ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے 5 لاکھ سے زائد افراد کی سمز بلاک کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ پی ٹی اے نے ٹیلی کام کے شعبے میں غیر ملکی سرمایہ کاری پر سم بلاک کرنے کے ممکنہ اثرات کے حوالے سے بھی خبردار کیا ہے۔
مزید برآں کہا گیا ہے کہ اس سے بینکنگ ٹرانزیکشنز، ای کامرس اور موبائل اکاؤنٹ صارفین متاثر ہوں گے۔ خیال رہے کہ انکم ٹیکس گوشوارے جمع نہ کرانے والے انکم ٹیکس جنرل آرڈر نمبر 01 2024 میں درج 5 لاکھ 6 ہزار 671 افراد کی فہرست میں اپنا نام چیک کرسکتے ہیں جو ایف بی آر کی ویب سائٹ پر دستیاب ہے۔