سعودی عرب پاکستان کومعاشی طورپرمضبوط دیکھناچاہتاہے، سعودی نائب وزیرسرمایہ کاری

سعودی عرب پاکستان کومعاشی طورپرمضبوط دیکھناچاہتاہے، سعودی نائب وزیرسرمایہ کاری

سعودی نائب وزیرسرمایہ کاری یوسف ابراہیم بن المبارک نےکہاہےکہ سعودی عرب پاکستان کومعاشی طورپرمضبوط دیکھناچاہتاہے۔

تفصیلات کےمطابق پاک سعودی عرب سرمایہ کاری فورم2024کےافتتاحی سیشن سےخطاب کرتےہوئے سعودی عرب کےنائب وزیرسرمایہ کاری یوسف ابراہیم بن المبارک کاکہناتھاکہ سعودی عرب پا کستان کو معاشی طور پر مضبوط دیکھنا چاہتا ہے،پاکستان کو سرمایہ کاری کیلئے انتہائی موزوں سمجھتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:عید الاضحی 16 جون کوہونے کا امکان

ابراہیم بن المبارک کامزیدکہناتھاکہ بڑی تعداد میں پاکستانی سعودی عرب کی ترقی میں کردار ادا کر رہے ہیں،سعودی عرب پاکستان کو سرمایہ کاری کیلئے انتہائی موزوں سمجھتا ہے، سعودی سرمایہ کار پاکستان میں مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھتے ہیں۔

دونوں ممالک کے نجی شعبے مل کر آگے بڑھیں اور معاشی ترقی کے سفر میں ہمارا ہاتھ بٹائیں، مصدق ملک

دوسری جانب وفاقی وزیر پٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا ہے کہ ہم سعودی عرب کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعلقات تجارتی، اقتصادی اور سرمایہ کاری روابط کو فروغ دینے کے خواہاں ہیں،دونوں ممالک کے نجی شعبے مل کر آگے بڑھیں اور معاشی ترقی کے سفر میں ہمارا ہاتھ بٹائیں۔

پاکستان سعودی عرب سرمایہ کاری فورم 2024 کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تاریخی برادرانہ تعلقات ہیں،ہمیں مل کر آگے بڑھنے کی ضرورت ہے ہمارے پاس باصلاحیت نوجوان موجود ہیں جو ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں جبکہ اسی طرح سعودی عرب کی اسلامی اقدار پر مبنی فعال سوسائٹی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سعودی عرب نے حالیہ برسوں میں تیزی سے ترقی کی ہے، پاکستان کے پاس ہنر مند افرادی قوت کی کوئی کمی نہیں ہے،پاکستان کے ہنر مند اور ماہر افراد سعودی عرب کی ترقی میں بھرپور کردار ادا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان قدرتی وسائل اور معدنیات سے مالا مال ہے جبکہ سعودی عرب میں تیل کے وسیع ذخائر ہیں۔

پاکستان سعودی عرب کو اپنا بڑا بھائی سمجھتا ہے ،پاکستان کے عوام کا سعودی عرب کے ساتھ روحانی اور قلبی لگاؤ ہے، ہم سعودی عرب کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعلقات تجارتی اقتصادی اور سرمایہ کاری روابط کو فروغ دینے کے خواہاں ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع ہیں،گوادر کی بندرگاہ مستقبل میں پوری دنیا کے لیے تجارتی راہداری مرکز بننے جا رہی ہے۔
پاکستان میں سیاحت کے بھی بے پناہ مواقع ہیں، ہمارے شمالی علاقہ جات کے مسحور کن قدرتی مناظر اور خوبصورتی کی دنیا میں کوئی مثال نہیں ملتی ،حکومت سیاحوں کو ہر طرح کی سہولیات کی فراہمی کے لیے کوشاں ہے،دونوں ممالک کے نجی شعبے مل کر سیاحت کے فروغ میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کر سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کا آئندہ ہفتے پاکستان کا دورہ متوقع

انہوں نے کہا کہ ملک میں خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے تحت سرمایہ کاری کو فروغ دینے کا ایک ایسا فورم موجود ہے جس کی وجہ سرخ فیتے کی رکاوٹیں اب ختم ہو گئی ہیں،اور سرمایہ کاروں کو ہر قسم کی سہولتیں اور آسانیاں فراہم کی جا رہی ہیں، اب ریڈ ٹیپ کی بجائے ریڈ کارپٹ کو متعارف کرادیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نجی شعبہ ہماری توجہ کا مرکز ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ نجی شعبہ ملک کی ترقی میں بھرپور کردار ادا کرے۔ہم دونوں ممالک کے نجی شعبوں کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ مل کر آگے بڑھیں اور معاشی ترقی کے اس سفر میں ہمارا ہاتھ بٹائیں۔
ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا کہ ہم شفافیت کو فروغ دے رہے ہیں ہر کسی کو آگے بڑھنے کے مساوی مواقع ملیں گے،صحت مند دانہ مسابقت کے لیے سازگار ماحول اور فضا کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ ہمارا بھائی چارے کا رشتہ ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ دونوں ممالک کے تعلقات مختلف شعبوں میں مضبوط سے مضبوط تر ہوں۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *