گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی وفاقی حکومت کا حصہ نہیں بنے گی۔
انہوں نے ان خبروں کی تردید کر دی ہے ۔پشاور میں نجی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے رہنما پی پی پی فیصل کریم کنڈی کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی میں کوئی بھی فیصلہ سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے فورم پر کیا جاتا ہے۔ فیصل کریم کنڈی نے مزید کہا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا یا کابینہ ارکان کی جانب سے حلف برداری کی تقریب میں شرکت نہ کرنے پر مجھے کوئی تکلیف نہیں ہوئی ۔
میں مسائل کے حل کے لیے وزیراعلیٰ ہاؤس سمیت کہیں بھی جا نے کے لئے تیار ہوں اور جا بھی سکتا ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کو بالآخر سیاسی جماعتوں سے ہی بات کرنا پڑتی ہے، ہم سربراہ جمعیت علمائے اسلام مولانا فضل الرحمان سمیت تمام سیاسی پارٹیوں سے بات چیت کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ جن سیاسی جماعتوں کو 2024 کے انتخابات کے حوالے سے تحفظات ہیں، وہ تحفظات کے ازالے کے لیے متعلقہ فورم سے رجوع کرسکتے ہیں۔ او ر اس کا ازالہ کیا جائے گا ۔ گورنر خیبرپختونخوا نے کہا کہ سابق امیر جماعت اسلامی سراج الحق اور آفتاب احمد خان شیر پاؤ سمیت مختلف سیاسی شخصیات سے رابطہ کرکے انہیں اعتماد میں لیا ہے۔
جو مسائل وفا ق سے جڑے ہیں انہیں افہام و تفہیم سے حل کیا جائے گا۔ اس سے قبل یہ اطلاعات سامنے آئی تھیں کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی بڑی اتحادی جماعت نے 2 صوبوں میں اپنے گورنروں کی تقرری کے بعد وفاقی حکومت میں بھی شامل ہونے کا اصولی فیصلہ کیا ہے۔ یہ بھی اطلاعات تھیں کہ وفاقی حکومت میں پاکستان پیپلز پارٹی کو 8 وزارتیں ملنے کا امکان ہے تاہم وزارتوں کے انتخاب اور تعداد کے حوالے سے حتمی فیصلہ ہونا ابھی باقی ہے تاہم اب گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے پاکستان پیپلز پارٹی کے وفاقی کابینہ کا حصہ بننے کی خبروں کی تردید کر دی ہے ۔