محمد زبیرنے مسلم لیگ ن چھوڑنے کی وجہ بتا دی

محمد زبیرنے مسلم لیگ ن چھوڑنے کی وجہ بتا دی

(ن)لیگ کے سابق رہنما اورگورنر سندھ محمد زبیر کا کہنا تھاکہ پاکستان مسلم لیگ(ن) کی طرف سے ووٹ کو عزت دو،سویلین بالادستی اورمزاحمت کاراستہ چھوڑ نے پر پارٹی سے الگ ہوا۔

مسلم لیگ (ن) میں ہمیشہ سے دو بیانیہ اور گروپس تھے۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی کو د ئیے گئے انٹرویو میں پاکستان مسلم لیگ ن کے سابق رہنما و گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ پاکستان کی سٹاک مارکیٹ بہت چھوٹی مارکیٹ ہے، دو سے تین درجن لوگ اس مارکیٹ کی سمت اِدھر سے ادھر کر دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کے عوام اپنی حکومت سے پوچھتے ہیں کہ یہ آپ اپنے دوست کی مدد کر رہے ہیں لیکن وہ خود اپنی مدد کے لئے کیا کررہا ہے؟۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی اور پاکستان تحریک انصاف ہمیشہ باہر سے وزیر خزانہ لے کر آئیں، اب مسلم لیگ (ن) نے بھی پہلی مرتبہ یہی کیا، اگر آپ کے پاس سیاسی جماعت ہو تے ہوئے بھی اپنا وزیر خزانہ ہی نہیں تو آپ کا وجود ہی نہیں ہونا چا ہیے ۔
پارٹی میں دوبیانیہ اور گروپس ہیں ، انٹرویو
سابق گورنر سندھ نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) میں ہمیشہ سے دو بیانیہ اور گروپس تھے، ایک میاں محمد شہباز شریف صاحب کا اور ایک میاں محمد نواز شریف صاحب کاتھا، انتخابات میں کچھ لوگ مفاہمتی بیانیے کے ساتھ تھے اور کچھ مزاحمتی بیانیے کے ساتھ کھڑے تھے، موجودہ وزیر اعظم میاں محمدشہباز شریف کبھی بھی مزاحمتی سیاست نہیں کرنا چاہتے تھے۔پارٹی چھوڑنے کے سوال پر محمد زبیر نے جواب دیا کہ میں نے مسلم لیگ ن کے ووٹ کو عزت دو، سویلین بالادستی اور مزاحمت کا راستہ چھوڑ نے پرجماعت سے علیحدگی اختیار کی ۔انہوں نے کہا کہ دو بیانیہ اور گروپس کی وجہ سے میں نے پارٹی چھوڑنے کا فیصلہ کیا ۔جب ان سے سوال کیا گیا کہ 8 فروری کے 2024کے انتخابات کا مقصد اس کے علاوہ کچھ نہیں تھا کہ ایک جماعت کو ہرایا جائے اور دوسری کو کامیابی دلوائی جائے ؟‘ انہوں نے جواب دیا کہ بالکل وہی مطلب تھا۔ محمد زبیرنے مزید کہا کہ پاکستان ایک نئے آئی ایم ایف پروگرام میں جا ئیگا جوکہ 24واں آئی ایم ایف پروگرام ہوگا، اوریہ ایک ورلڈ ریکارڈ ہے، 23 مرتبہ دنیا کا ملک کوئی بھی ملک آئی ایم ایف کے پاس نہیں گیا، 23 مرتبہ آئی ایم ایف پروگرام میں جانے کے بعد بھی پاکستانیوں کی قسمت نہیں بد لنے والی۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *