محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ اپریل 1961 کے بعد سے اب تک کا سب سے زیادہ بارش والا مہینہ رہا ہے۔
محکمہ موسمیات کی جانب سے جاری کردہ موسمیاتی سمری کے مطابق ملک میں 1961 کے بعد رواں سال اپریل میں سب سے زیادہ بارش ریکارڈ کی گئی، سمری میں ملک بھر کے 25 موسمیاتی اسٹیشنز سے جمع کردہ تفصیلی ڈیٹا شامل ہے۔ اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ اپریل 2024 میں 17 نئے موسمی ریکارڈ قائم ہوئے، ان میں ایک دن میں سب سے زیادہ بارش اور سب سے کم درجہ حرارت شامل کیا گیا ہے ، اپریل 2024 میں اوسط سے 164 فیصد زیادہ بارش ریکارڈ کی گئی اور 1961 کے بعد اپریل کے مہینے میں سب سے زیادہ بارشیں ہونے کا نیا ریکارڈ بھی قائم ہوا جبکہ کچھ علاقوں میں ریکارڈ توڑ بارشیں بھی ہوئیں، اس سے قبل 1983 میں 55.8 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم نے گندم خریدنے کی منظوری دے دی
دوسری جانب صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے اپریل میں ہونیوالی بارشوں کے حوالے سےرپورٹ جاری کر دی ہے، پی ایم ڈی اے کے مطابق اپریل کے مہینے میں پاکستان میں 59.3 ملی میٹر بارش ہوئی، جو عام اوسط 22.5 ملی میٹر سے “بہت زیادہ” ہے۔پی ایم ڈی کی ماہانہ موسمیاتی رپورٹ میں مزید انکشاف کیا گیا ہے کہ شدید بارشوں کی وجہ سے گرج چمک اور مکانات گرنے سے کم از کم 144 افراد اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ پی ایم ڈی کے ترجمان ظہیر احمد بابر کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی ایک اہم عنصر ہے جو ہمارے خطے میں غیر یقینی موسمی پیٹرن کو متاثر کر رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کا نیا صدر کون؟ آصف زرداری اور بلاول بھٹو میں اختلافات
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اپریل کے دوران پاکستان کا قومی ماہانہ درجہ حرارت بھی 24.54 ڈگری سینٹی گریڈ کی اوسط سے 0.87 ڈگری سینٹی گریڈ کم رہا۔ بلوچستان میں گزشتہ ماہ کے مقابلے میں 437 فیصد زیادہ بارشیں ہوئیں۔ رپورٹ کے مطابق شمال مغربی خیبر پختونخوا میں 38 بچوں سمیت 84 افراد جان کی بازی ہار گئے جبکہ ساڑھے تین ہزار سے زائد گھروں کو نقصان پہنچا۔ اس کے علاوہ پنجاب میں موسلا دھار بارشوں اور ژالہ باری سے گندم کی فصل کو بھی نقصان پہنچا۔