جی این این نیوز نے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ موجودہ حکومت میں بھی 6لاکھ ٹن سے زائد کی اضافی گندم درآمد کی گئی۔ دستاویز کے مطابق 27 ستمبر2023 کو فنانس ڈویژن نے ٹی سی پی کے ذریعے 5 لاکھ ٹن گندم درآمد کی سمری مسترد کی تھی۔ 98ارب 51کروڑ روپے کی گندم درآمد کی گئی۔ وفاقی سیکرٹری کابینہ کامران علی افضل نے اپنے بیان میں کہا کہ نہ تو سابق نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ اور نہ ہی نگران وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی کو طلب کیا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں حضرات کو طلب کیے جانے والی خبروں میں کوئی صداقت نہیں، اپنے دائرہ کار میں رہ کر کام کر رہا ہوں، میری انکوائری سے متعلق غلط خبریں چلائی جا رہی ہیں۔
وزیراعظم کا گندم درآمدی اسکینڈل کی شفاف تحقیقات کا حکم
واضح رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے نگران حکومت میں گندم کی درآمد کی ہر لحاظ سے شفاف تحقیقات کا حکم د یتے ہوئے کہا ہے کہ ذمہ داروں کا واضح تعین کریں، کوئی لگی لپٹی مت رکھیں۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف سے گندم درآمد سکینڈل کی انکوائری کمیٹی کے سربراہ سیکرٹری کابینہ کامران علی افضل نے ملاقات کی ہے۔ وزیراعظم نے سیکرٹری کابینہ کو نگران حکومت میں گندم کی درآمد کی ہر لحاظ سے مکمل شفاف تحقیقات کا حکم دیا۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے دستیاب ریکارڈ اور دستاویزات کو سامنے رکھ کر سفارشات مرتب کرنے اور سیکرٹری کابینہ کو پیر تک حتمی رپورٹ کی ہدایت کر دی۔ وزیراعظم شہباز شریف نے ہدایت کی کہ ذمہ داروں کا واضح تعین کریں، کوئی لگی لپٹی مت رکھیں۔
گندم درآمدی اسکینڈل، نواز شریف نے وزیراعظم کو طلب کر لیا
تفصیلات کے مطابق نوازشریف کی زیر صدارت جاتی امرا میں اجلاس ہوا جس میں نواز شریف کا کہناتھا کہ ملک میں گندم بحران پیدا کرنیوالوں کو نہیں چھوڑا جائیگا۔ جبکہ گندم اسکینڈل پر نوازشریف نے پیرکو وزیراعظم شہباز شریف کو طلب کرلیا اور اسی دن وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے نواز شریف کو رپورٹ پیش کرنے کا امکان ہے۔جاتی امرا میں ہونیوالے اجلاس میں نواز شریف کو بتایا گیا بحری جہاز گندم لے کر چل پڑے اور منظوری بعد میں ہوئی۔ جس جہاز نے 25دن میں پہنچنا تھا وہ 7روز بعد ہی بندرگاہپر پہنچ گیا۔