پاکستان مسلم لیگ (ن) کے تاحیات قائد نواز شریف نے گندم اسکینڈل پر نوٹس لیتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کو طلب کر لیا۔
تفصیلات کے مطابق نوازشریف کی زیر صدارت جاتی امرا میں اجلاس ہوا جس میں نواز شریف کا کہناتھا کہ ملک میں گندم بحران پیدا کرنیوالوں کو نہیں چھوڑا جائیگا۔ جبکہ گندم اسکینڈل پر نوازشریف نے پیرکو وزیراعظم شہباز شریف کو طلب کرلیا اور اسی دن وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے نواز شریف کو رپورٹ پیش کرنے کا امکان ہے۔جاتی امرا میں ہونیوالے اجلاس میں نواز شریف کو بتایا گیا بحری جہاز گندم لے کر چل پڑے اور منظوری بعد میں ہوئی۔ جس جہاز نے 25دن میں پہنچنا تھا وہ 7روز بعد ہی بندرگاہپر پہنچ گیا۔
مزید پڑھیں: میں نے فارم 47 پر بات کی تو ن لیگ کو منہ چھپانے کی جگہ نہیں ملے گی، انوارالحق کاکڑ
جبکہ اجلاس میں پنجاب میں کسانوں سے گندم خریدنے کے طریقہ کار کو بھی زیر بحث لایا گیا۔ اس حوالے سے نواز شریف کے ہدایات جاری کیں کہ کسان کارڈ فوری دیے جائیں تاکہ کسانوں کو اگلی فصل میں آسانی ہو۔ ذرائع کے مطابق فیکٹ فائنڈنگ کی رپورٹ آنے پر پنجاب میں گندم خریدنے کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔کسانوں کو 5 سو ارب کے کسان کارڈ دیے جائیں گے۔ یاد رہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے حکومت کے پہلے ماہ میں 6 لاکھ 91 ہزار میٹرک ٹن گندم درآمد کا نوٹس لے لیا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے فروری 2024 کے بعد گندم کی درآمد جاری رکھنے پر تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے گندم درآمد جاری رکھنے اور ایل سیز کھولنے کے ذمہ داروں کے تعین کی ہدایت کی ہے۔
گندم اسکینڈل، وزیراعظم نے انکوائری کیلئے کمیٹی تشکیل دے دی
دوسری جانب وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف نے گزشتہ چند سالوں میں گندم کی شاندار پیداوار کے باوجود ملک میں گندم درآمد کرنے سے متعلق انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی۔ اس معاملے پرگندم کی فوری خریداری کے لیے وزیراعظم نے ضروری اقدامات اٹھانے کی ہدایت کردی۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری کئے گئےبیان کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ملک میں گندم کے ذخائر کی موجودہ صور ت حال کے حوالے سے اعلیٰ سطح کا جائزہ اجلاس منعقد ہوا۔ وزیراعظم نے کہا کہ اللہ کے فضل و کرم سے رواں سال گندم کی شاندار پیداوار ہوئی ہے اور اب اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ گندم کی خریداری میں کسی قسم کی دیر نہ ہو۔دوسری جانب انہوں نے ہدایت کی کہ گندم کی خریداری کے حوالے سے تمام ضروری اقدامات فوری طور پر اٹھائے جائیں اور کسانوں کو ان کی محنت کا صلہ جلد پہنچایا جائے۔ شہباز شریف نے 2023میں گندم کی درآمد کے حوالے سے وزارت قومی غذائی تحفظ سے استفسار کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ برس گندم کی اچھی پیداوار کے باوجود گندم کی درآمد کا فیصلہ کن وجوہات کی بنا ءپر لیا گیا۔ وزیراعظم کی زیر صدارت گندم درآمد کرنے سے متعلق ہونے والے اجلاس میں وفاقی وزرا احد خان چیمہ، رانا تنویر حسین، محمد اورنگزیب، جام کمال خان، وزیرِ اعظم کے کوآرڈینیٹر رانا احسان افضال اور متعلقہ اعلیٰ حکام شریک ہوئے۔ گندم کی درآمد کے حوالے سے انکوائری کمیٹی کی سربراہی سیکریٹری کابینہ ڈویژن کریں گے۔ اس سے قبل وزیراعظم شہباز شریف نے گندم کے بحران کا نوٹس لیتے ہوئے سیکریٹری قومی غذائی تحفظ اور تحقیق محمد آصف کو عہدے سے ہٹا دیا تھا۔یاد رہے کہ کہ بالخصوص پنجاب میں ان دنوں حکومت کی جانب سے کسانوں سے گندم نہ خریدے جانے کے باعث کسان سراپا احتجاج ہیں۔