سائبر کرائم کی روک تھام کیلئے’نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی‘ بنا دی گئی

سائبر کرائم کی روک تھام کیلئے’نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی‘ بنا دی گئی

حکومت نے سائبر کرائم کی روک تھام کیلئے نیا ادارہ بنادیا۔

حکومت کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق حکومت نے سائبر کرائم کو ایف آئی اے سے علیحدہ کر کے نیا ادارہ بنا دیا۔ سائبر کرائم کی روک تھام کے لیے’ نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی‘ کا قیام عمل میں لایا گیا۔ نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی(این سی سی آئی اے) کا تحقیقاتی ادارہ ایکٹ کی شق 29 کے تحت قائم کیا گیا۔ این سی سی آئی اے ایکٹ کے تحت حاصل اختیارات استعمال کرے گی۔ جبکہ فیڈرل انوسٹی گیشن ایجنسی اس ایکٹ کے تحت نامزد تحقیقاتی ادارے کے امور ادا کرنا روک دے گی اور تمام اہلکار، کیسز، انکوائریز ، تحقیقات ایف آئی اے سے این سی سی آئی اے کو منتقل ہوجائیں گے۔ حکومت این سی سی آئی اے کے ڈی جی کا تقرر دو سال کے لیے کرے گی، ڈی جی این سی سی آئی اے پولیس آرڈر 2002 کے تحت آئی جی کے اختیارات استعمال کریں گے۔

 

مزید پڑھیں: وفاقی حکومت کا ڈیجیٹل حقوق کے تحفظ کیلئے قانون سازی کا فیصلہ

 

این سی سی آئی کے معاملات کو وزارت داخلہ دیکھے گی، این سی سی آئی اے بین الاقوامی تعاون کے حوالے سے نامزدہ ادارہ ہوگا۔ نوٹیفکیشن کے مطابق سائبرکرائم کے حوالے سے ہونے والے تمام جرائم نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی کو بھیجے جائیں گے، سائبر کرائم سے متعلق تمام مقدمات اندراج اور پراسیکیوشن این سی سی آئی اے خود کرے گی۔ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ این سی سی آئی اے کے اپنے تھانے ہوں گے، افسران کو سائبر کرائمز سے متعلق خصوصی تربیت دی جائے گی۔این سی سی آئی اے ملک بھرمیں سوشل میڈیا اور ایپس سے متعلق تمام معاملات این سی سی آئی اے دیکھے گی۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *