پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کے سینیٹر عون عباس بپی نے کہا ہے عمران خان جون یا جولائی میں جیل سے باہر آجائیں گے، جیل میں ان سے ملاقات میں دو ٹاسک ملے ہیں جن پر کام شروع کر دیا ہے۔
نجی ٹی وی پروگرام میں عون عباس نے کہا بانی پی ٹی آئی نے کہا گرفتار خواتین کے حوالے سے بات ہو سکتی ہے لیکن وہ مڈل گراؤنڈ میں آنے کو تیار نہیں ہیں، پی ٹی آئی جہاں آج کھڑی ہے پہلے اتنی مقبول نہیں تھی ، ہم سیاسی جماعت ہیں، ہم آج مولانا کے ساتھ بات کر رہے ہیں، جو حکومت وزیر داخلہ نہیں لگا سکتی اس سے کیا بات ہو سکتی ہے، حکومت چیف سیکرٹری ، آئی جی پنجاب تبدیل نہیں کرسکی۔ انہوں نے کہا کہ 2018 میں ہماری سیٹیں کم کی گئی تھیں ، علی امین گنڈا پور خیبر پختو نخوا میں بہترین پرفارم کر رہے ہیں ، وزیراعلی خیبر پختونخوا ہماری توقعات سے بہتر پر فارم کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کا سیاسی مستقبل خطرے میں پڑ گیا، الیکشن کمیشن کا پارٹی ختم کرنے کا عندیہ
پی ٹی آئی رہنما نے کہاکہ عمران خان کہہ رہے تھے میں نے تو دو سال پہلے گندم قیمت چار ہزار کی تھی ، اب کسان اتنی کم قیمت پر کیسے گندم فروخت کریں گے، اس وقت پنجاب کے کسان کے پاس چالیس لاکھ ٹن گندم پڑی ہے، پندرہ بیس دن میں گندم نہ سنبھالی تو سب خراب ہو جائے گی ، ہمارے ایم پی اے کسانوں کے مسئلے پر احتجاج کر رہے ہیں۔
ڈیل ہوئی تو عمران خان بھی شہباز شریف بن جائیں گے، فواد چودھری
دوسری جانب گزشتہ روز سابق وزیر اطلاعات فواد چودھری کا کہنا تھا کہ اگر عمران خان نے ڈیل کی تو وہ بھی شہباز شریف بن جائیں گے۔ جمعرات کو عدالت پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو میں فواد چودھری کا کہنا تھا کہ ڈیل کرنا اب کسی کے لیے بھی ممکن نہیں ہے۔ اگر بانی پی ٹی آئی نے ڈیل کی تو اس کا نقصان انہیں ہی ہو گا ، اداروں سے بھی ڈیل نہیں بلکہ بات چیت ہونی چاہیے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل یہ خبریں گردش کر رہی ہیں کہ فواد چودھری تحریک انصا ف واپس جوائن کر رہے ہیں جبکہ دوسری جانب ترجمان پی ٹی آئی رؤف حسن کا کہنا ہے کہ عمران خان کی رہائی تک کسی کو پارٹی میں شامل نہیں کریں گے۔