جمعیت علمائے اسلام(جے یو آئی ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ 2024کے انتخابات میں صرف ووٹ کے بکسے نہیں بدلے گئے بلکہ اسمبلیاں بھی بیچی گئیں۔
انہوں نے کہا کہ سندھ اسمبلی سے لے کر ایوان صدر تک کا سودا ہوا ہے۔ تفصیلات کے مطابق کراچی میں مزار قائد سے متصل نیو ایم اے جناح روڈ پر جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سربراہ جمعیت علمائے اسلام کا کہنا تھا ملک میں الیکشن کا ڈرامہ کیا گیا، انتخابات کے نتیجے میں بننےوالی اسمبلیاں جعلی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 2024 کے انتخابات میں الیکشن کا ناٹک رچایا گیا، آمروں کی تاریخ ہے کہ وہ سازشوں سے اقتدار تبدیل کرتے ہیں، ہماری جدوجہد اسمبلیوں اور وزارتوں تک پہنچنا نہیں بلکہ ہماری جنگ خود مختار پاکستان کے لئے ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم پاکستان میں خود مختار پاکستان کے لیے جنگ لڑ رہے ہیں، ہماری جدوجہد اب اسمبلیوں اور وزارتوں تک پہنچنا نہیں ہے، آج بھی ہمارا ملک زرعی ہونے کے باوجود غریب بھوک کے مارے بلک بلا رہا ہے، حالت یہاں تک پہنچائی گئی ہے، اداروں کی نجکاری ہورہی ہے، اب ہماری جدوجہد سڑکوں پر حقوق کے حصول تک جاری رہے گی۔ان کا کہنا تھا کہ پرامن احتجاج آئینی حق ہے اور ہمیں آئینی حق استعمال کرنے کا پورا حق ہے۔
مینڈیٹ چوری کیخلاف عوامی تحریک جاری رہے گی،راشد سومرو
جلسے سےخطاب کرتے ہوئے جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی )کےرہنما راشد محمود سومرونے کہا کہ مینڈیٹ چوری کے خلاف عوامی بیداری کی تحریک جاری رہے گی۔ ایازلطیف پلیجو کا کہنا تھا کہ عام انتخابات فراڈ اور بوگس تھے، ايماندار لوگوں کے لئے سندھ اسمبلی اور وفاقی پارلیمان میں کوئی جگہ نہیں۔واضح رہے کہ جمعیت علمائے اسلام( جے یو آئی ایف) کی جانب سے 2 مئی کو کراچی کے نیو ایم اے جناح روڈ پر الیکشن نتائج کے خلاف جلسے کا اعلان کیا گیا تھا ۔