نواز شریف وز یراعظم کیوں نہیں بنے؟ محمد زبیر کا بڑا بیان

نواز شریف وز یراعظم کیوں نہیں بنے؟ محمد زبیر کا بڑا بیان

سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا ہے کہ عام انتخابات 2023 میں زیارہ سیٹیں نہ ملنے کی وجہ سے نواز شریف خود وزیراعظم کے عہدے سے پیچھے ہٹ گئے۔

نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے محمد زبیر نے اعتراف کیا کہ 2023 کے انتخابات سے پہلے مسلم لیگ ن کی جیت کا دور دور تک کوئی امکان نہیں تھا، انہوں نے کہا کہ یہ حقیقت ہے کے نواز شریف وزیراعظم بننے کے لیے آئے تھے تاہم جنرل انتخابات میں مینڈیٹ نہ ملنے کی وجہ سے و ہ وزارت عظمیٰ سے پیچھے ہٹ گئے اور انہوں نےدرست فیصلہ کیا۔ سابق گورنر سندھ کا عدم اعتماد کے بعد پی ڈی ایم حکومت کی کارکردگی پر تنقید کرتے ہوئے کہنا تھا کہ 16 ماہ کی حکومت کی کارکردگی ہر لحاظ سے خراب تھی جبکہ مسلم لیگ ن بھی اپوزیشن میں تقسیم تھی جس میں مفاہمت اور مزاحمت کے بیانیے تھے

ن لیگ نے ووٹ کو عزت دو کا بیانیہ دفن کردیا، سابق گورنر سندھ
انہوں نے کہا کہ نواز شریف جو سیاست چاہتے ہیں آج ن لیگ وہ سیاست نہیں کررہی اور ووٹ کو عزت دو کا بیانیہ دفن کردیا ہے۔ انہوں نے شہباز شریف حکومت کی کارکردگی پر شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ حکومت کے پہلے 90 یا 100 دن ہنی مون کا دورانیہ ہوتا ہے، پہلی دفعہ ایسا ہوا کہ کوئی جماعت حکومت میں آئی اور افسوس کا اظہار کیا جا رہا ہے، کوئی بھی نہیں چاہتا تھا کہ حکومت لے ، نہ قائد مسلم لیگ ن نواز شریف نہ شہباز شریف ،کہا گیا کہ ن لیگ اگر حکومت نہیں لیتی تو ملک کے لیے منفی اثرات ہوں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ کوئی حکومت یا وزارت عظمیٰ کے عہدے پر زبردستی گن پوائنٹ پر تو نہیں بیٹھاتا، جس بنیاد پر قائد نواز شریف کو بلایا گیا تھا وہ غلط رائے تھی۔

لیگی دو ر حکومت میں پنجاب میں ضمنی انتخابات ن لیگ ہاری
محمد زبیر کا مزید کہنا تھا لیگی دو ر حکومت میں پنجاب میں ضمنی انتخابات میں مسلم لیگ ن ہاری، پنجاب میں ایم پی اے کی 20 سیٹوں پر انتخابات میں16 سیٹیں تحریک انصاف جیتی ، ماضی میں قومی اسمبلی کی 10 سیٹوں پر ضمنی انتخابات میں ن لیگ سب سیٹیں ہاری۔ اُن کا کہنا تھا کہ بہت سے ضمنی الیکشنز میں پی ٹی آئی جیتی ، تحریک انصاف کی کامیابی کے حوالے سے سروے آ رہے تھے ، یہ سب معاملات اشارہ کر رہے تھے کہ پی ٹی آئی جیتے گی، بلے کا نشان چھیننے کی اصل وجہ یہ تھی کہ پی ٹی آئی جیت رہی تھی۔ اپنے دور حکومت پر تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پنجاب میں 90 دن میں الیکشن نہیں کرائے گئے تھے ۔90 دنوں میں انتخابات نہ کرانا آئین کی خلاف ورزی تھی ، یہ عجیب ہوا کہ پانچ سال پورے ہونے سے 2 دن قبل اسمبلی توڑی گئی ۔

2018 میں مسلم لیگ ن کو انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنایا گیا
اپنی جماعت کا دفاع کرتے ہوئے محمد زبیر کا کہنا تھا کہ2018 میں سب کچھ مسلم لیگ ن کے خلاف جا رہا تھا ن لیگ کو انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنایا گیا ، ن لیگ کو توڑا گیا، آر ٹی ایس بیٹھایا گیا۔۔ 2018 میں پنجاب میں مسلم لیگ ن نے اچھی کارکردگی دکھائی تھی۔ نواز شریف اور مریم نواز کے سابق ترجمان نے واضح کیا کہ ن لیگ جب اپوزیشن میں تھی تو اس کے دو بیانیے تھے۔ایک مفاہمتی اور دوسرا مزاحتمی تھا ، پارٹی بری طرح سے تقسیم تھی، مسلم لیگ ن میں کچھ لوگ مزاحمتی سیاست اور کچھ لوگ مفاہمتی سیاست کر رہے تھے۔ شہباز شریف مزاحمت کی سیاست نہیں چاہتے تھے، نواز شریف اور مریم نواز مزاحمت کی سیاست تھی مریم نواز نے کہا تھا کہ مزاحمت کی جائے تو مذاکرات کے لیے بلایا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہا کہ اصولوں کو قربان کر دیں گے تو آپ میں کسی اور میں فرق نہیں رہے گا۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *