امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) اور پاکستان کے درمیان سٹاف لیول معاہدے کا خیر مقدم کیا ہے۔
ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر کا کہنا تھا کہ معاشی چیلنجز سے نمٹنے کے لئےپاکستان کی اقتصادی اصلاحات کی حمایت کرتے ہیں اور پاکستان کی معاشی کامیابی کے لیے ہماری حمایت جاری و ساری رہے گی۔ واشنگٹن میں پریس بریفنگ کے دوران انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان نے اپنی معیشت کو مستحکم کرنے کے لیے پیشرفت کی ہے۔ قرضوں کے بوجھ کو سنبھالنے کے لیے پاکستان کی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی اقتصادی کامیابی کے لیے ہماری حمایت ناقابل تسخیر ہے۔پاکستان کو معاشی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے اقتصادی اصلاحات کو ترجیح دینے کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔ میتھیو ملر نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ تکنیکی معاہدوں کے ساتھ تجارتی اور سرمایہ کاری کے ذریعے روابط جاری رکھیں گے۔ یہ ہمارے دوطرفہ تعلقات کی ترجیحات ہیں۔ پریس کانفرنس کے دوران ان سے صحافی نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے اشتعال انگیز بیانات پر سوال کیا گیا کہ مودی نے کہا ہے وہ دوسرے ملکوں میں موجود دہشت گردوں کو نشانہ بنائیں گے۔ کیا مودی نے ایک طرح کینیڈا، امریکا اور پاکستان میں لوگوں کو قتل کرنے کا الزام قبول کیا؟ کیا امریکا کو بھارتی وزیر اعظم کے اس طرح کے بیانات پر تشویش ہے؟اس پر ان کا کہنا تھا کہ امریکا اس طرح کے بیانات کے بیچ میں نہیں آ ئیگا۔
پاکستان اور بھارت کو کشیدگی سے گریز کرنی چاہیے، میتھیو ملر
پاکستان اور بھارت کو کشیدگی سے گریز کرنی چاہیے، دونوں ملکوں کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔ پاکستان اور بھارت بات چیت کے ذریعے معاملات کا حل تلاش کریں۔ ان سے سوال کیا گیا کہ ماضی میں امریکا قاتلانہ حملوں میں ملوث غیر ملکیوں پر پابندی عائد کر چکا ہے۔ بھارت کے خلاف ایسے اقدامات میں نرمی کی کیا وجہ ہے؟ اس پر امریکی ترجمان نے جواب دیا کہ میں یہاں پر کسی قسم کی پابندیاں عائد کرنے پر بات نہیں کروں گا۔ پابندیاں آ رہی ہیں یا نہیں ہم اس پر بات نہیں کرتے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے معاشی مسائل کو حل کرے ۔ میتھیو ملر نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ دو طرفہ تعلقات ہماری ترجیحات میں شامل ہیں۔