ملک میں 8 لاکھ سے زیادہ پاسپورٹس کی پرنٹنگ التوا کا شکار ہونے کا انکشاف۔
پاسپورٹس کا موجودہ بیک لاگ ختم رکنے کیلئے وزارت خزانہ نے فنڈز جاری کر دیے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق پرنٹنگ مشینز اور ای پاسپورٹ مشینزکی خریداری کے ٹینڈرز کا انٹرنیشنل اشتہار دے دیا گیا ہے جب کہ چھپائی میں استعمال ہونے والے لیمینیشن پیپرز کے ٹینڈرز کا بھی انٹرنیشنل اشتہار جاری کر دیا گیا ہے۔بتایا جا رہا ہے کہ پاسپورٹ مشینری اورلیمینیشن پیپرکی خریداری مکمل ہوتے ہی بیک لاگ ختم ہوجائےگا، اس وقت 8 لاکھ سےزیادہ پاسپورٹ کی پرنٹنگ التوا کا شکارہے۔پاسپورٹ اینڈ امیگریشن حکام کے مطابق یومیہ 20 سے 25 ہزار پاسپورٹ کی پرنٹنگ جاری ہے جب کہ روازنہ کی بنیاد پرپاسپورٹ اجرا کی 40 سے45 ہزار درخواستیں آرہی ہیں۔
مزید پڑھیں: ن لیگی حکومت نے ہمیشہ کاشتکاروں کا استحصال کیا، ریاض فتیانہ کا الزام
چند روز قبل وزیر داخلہ محسن نقوی نے اچانک پاسپورٹ آفس گارڈن ٹائون کا دورہ کیا تھا، جہاں شہریوں نے شکایات کے انبار لگا دیے تھے۔ محسن نقوی نے پاسپورٹ آفس میں موجود سائلین سے ملاقات کی اور مسائل پوچھے، سائلین عملے کے رویے اور رشوت کی شکایات کرتے ہوئے پھٹ پڑے۔ سائلین کا کہنا تھا کہ پاسپورٹ آفس کی دیواریں بھی پیسے مانگتی ہیں اور پیسے دیں تو پاسپورٹ کو پہیے لگ جاتے ہیں، گارڈ سے لیکر عملے تک ہر کوئی پیسے مانگتا ہے، پاسپورٹ آفس کا گیٹ کراس کرنے پر بھی ٹیکس ہے۔ سائلین نے پاسپورٹ بنوانے کے لئے ایجنٹ مافیا کو رقم دینے کے ثبوت بھی دکھائے۔ وفاقی وزیر داخلہ پاسپورٹ آفس کے حالات دیکھ کر برہم ہوگئے اور موقع پر ڈائریکٹر اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر کو عہدے سے ہٹا دیا اور ان کیخلاف فوری طور پر محکمانہ کارروائی کا حکم دے دیا۔ محسن نقوی نے مزید کہا کہ میں یہاں شہریوں کیلئے آیا تاکہ عوام کی شکایات کا ازالہ ہو سکے، شہریوں کو سہولت دینا ہماری ذمہ داری ہے۔