ملک کے سب سے بڑے صوبے پنجاب میں موٹر وے پر خاتون ڈرائیور اور پولیس اہلکار میں تلخ کلامی کا ایک اور واقعہ سامنے آیا ہے۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق موٹر وے پولیس کے مطابق خاتون ڈرائیور کے ساتھ تلخ کلامی کا واقعہ ضلع چکوال میں کلر کہار کے مقام پر اس وقت پیش آیا جب اوور اسپیڈنگ پر خاتون ڈرائیور کو پولیس اہلکار نےروکا۔ تو وہ بدتمیزی پر اتر آئی ۔ موٹر وے پولیس کے اہلکار کا کہنا ہے کہ روکنے پر خاتون ڈرائیور نے موٹر وے پولیس کے اہلکاروں کے ساتھ تلخ کلامی کی اور ا ن کو گالیاں دی گئیں۔ پولیس کے مطابق خاتون کے خلاف ضابطے کی کارروائی عمل میں لائی جا رہی ہے ۔ ا س حوالے سے موٹرو ے پولیس کا مزید کہنا ہے کہ خاتون گاڑی روکنے پر سنگین نتائج کی دھمکیاں دیتی رہی، خاتون پر تیز رفتاری اور غفلت پر ڈرائیونگ کرنے پر جرمانہ عائد کیا گیا، خاتون جرمانہ جمع کرائے بغیر موقع سے فرار ہو نے میں کامیاب ہو گئی۔
پولیس اہلکار نے مجھے روک کر بد تمیزی کی، خاتون کا الزام
دوسری جانب اپنے ویڈیو بیان میں خاتون ڈرائیور نے الزام عائد کیا کہ پولیس اہلکار نے اسے روک کر بد تمیزی کی اور جب اس نے ویڈیو بنانے کی کوشش کی تو روکنے کے لیے موبائل فون چھینے کی بھی کوشش، خاتون ڈرائیور نے دعویٰ کیا کہ اس دوران اسے چوٹیں بھی آئیں۔ موٹروے پولیس کے مطابق موٹر وے پولیس کی جانب سے خاتون کے خلاف قانونی کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔ واضح رہے کہ 2 جنوری 2024 کو پولیس اہلکار کے ساتھ تلخ کلامی کے بعد گاڑی سے ٹکر مار کر موقع سے فرار ہونے والی خاتون کو گزشتہ ہفتےوفاقی دارالحکومت سے راولپنڈی سٹی پولیس نے حراست میں لیا تھا اور دوسرے دن ا س کو 14 روزر جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیج دیا گیا تھا۔ موٹر وے پولیس اہلکار کو ٹکر مار کر فرار ہونے والی خاتون کو اسلام آبادسے گرفتار کرکے گاڑی بھی برآمد کی گئی تھی۔ حکام کے مطابق واقعہ میں ایک پولیس اہلکار زخمی بھی ہواتھا، خاتون کے خلاف کار سرکار میں مداخلت، اقدام قتل، پولیس اہلکار پر تشدد اور مزاحمت کی دفعات کے تحت مقدمے کا اندراج کیا گیا ہے۔