تحریک انصاف نے حکومت سے مذاکرات پر مشروط رضامندی ظاہر کر دی۔
نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے علی محمد خان نے کہا کہ پہلے حکومت ہمیں مذاکرات کے لیے کارڈ شو کرے ، سپریم کورٹ غیر جانب دار ثالث کے طور پر بیٹھے، حکومت معاملات سامنے لانے کے بعد ہم اس کو سابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے سامنے رکھیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی رہائی اور مینڈیٹ کی واپسی پر بات ہونی چاہیے ، عمران خان کی رہائی سب چیزوں سے اہم ہے۔
عمران خان کی رہائی کی شرط ختم:
خیال رہے کہ گزشتہ روز تحریک انصاف نے مذاکرات کیلئے عمران خان کی رہائی کی شرط ختم کر دی۔ تحریک انصاف کے رہنما شیر افضل مروت کا نجی ٹی وی پر اینکر پرسن محمد مالک کیساتھ گفتگو میں کہنا ہے کہ عمران خان کی رہائی مذاکرات کیلئے مشروط نہیں ہے۔ اینکر پرسن کی جانب سے ایک اور سوال کیا گیا کہ کیا آپ چئیرمین پبلک اکائونٹس کمیٹی بن رہے ہیں یا اب بھی کوئی سوالیہ نشان ہے۔
جس پر شیر افضل مروت نے بتایا کہ عمران خان نے تو 2ماہ پہلے ہی مجھے چئیرمین پی اے سے نامزد کر دیا تھا یہ تو میڈیا اور کچھ دوستوں نے ابہام پیدا کیا تھا۔ شیر افضل مروت نے مزید بتایا کہ ان کے چئیرمین پبلک اکائونٹس کمیٹی بننے سے اسپیکر قومی اسمبلی یا حکومت کو کوئی بھی مسئلہ نہیں ہے۔
پبلک اکائونٹس کمیٹی کیلئے نام فائنل:
قبل ازیں تحریک انصاف نے شیر افضل مروت کانام چئیرمین پبلک اکائونٹس کمیٹی کیلئے فائنل کر دیا ہے۔اس کا اعلان بیرسٹر گوہر نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ بیرسٹر گوہر کا اس موقع پر کہنا تھا کہ تحریک انصاف کیخلاف جھوٹے کیسز بنائے گئے ، ہماری کسی سے بھی فی الحال کوئی بات چیت نہیں ہورہی ۔ احتجاج کریں تو ہم پر مقدمات اور لاٹھی چارج کیا جاتا ہے۔
ہمارے تین مارچ کے پارٹی الیکشن پر آج تک کوئی اعتراض نہیں اٹھایا گیا۔ہمارے پارٹی الیکشن شفاف تھے۔ الیکشن کمیشن نے اب جو اعتراضات عائد کیے ہیں ان کا جواب دیں گے۔بیرسٹر گوہر خان نے کہا کہ ہمیں 7دن میں سرٹیفکیٹ ملنا تھا جو آج تک نہیں ملا۔ہمارا بلے کا نشان بحال کرنے کے ساتھ سرٹیفکیٹ بھی دیا جائے، سیاسی درجہ حرارت کم کرکے ملکی ترقی کی طرف بڑھنا ضروری ہے، درجہ حرارت جنہوں نے بڑھایا وہ اپنے دفتر بھی پولیس یونیفارم میں بیٹھتی ہیں۔