سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے دو ٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) میں اب میری واپسی ناممکن ہے۔
البتہ اگر مجھے نواز شریف کی کل ٹیلی فون کال آجائے تو ان سے ملنے چلا جاؤں گا۔ نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میرے خلاف مقدمہ سیاسی مخالفین نے مجھ پر دباؤ ڈالنے اور گرفتار کرو انے کے لیے بنوایا تھا۔ شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ مجھے گرفتار کروانے کے لیے متعدد لوگوں کی زندگیاں تباہ و برباد کی گئیں۔ ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ اگر میں قصور وار ہو ں تو مجھے ہی سزا ملنی چاہیے ہمیں دوسروں کی زندگیا ں تباہ وبرباد نہیں کر نی چاہیے۔ سابق وزیر اعظم نے پھر دوٹوک الفاظ میں کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) میں واپسی اب میری تقریباً ناممکن ہے لیکن اگر مجھے میاں محمد نواز شریف کی کل ٹیلی فون کال آجائے تو ان سے ملنے چلا جاؤں گا۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ڈپٹی وزیراعظم کا عہدہ آئین میں نہیں ہے اور تینوں بڑی سیاسی جماعتیں گزشتہ 3 سال میں اس معاملےپر ناکام ہوچکی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ میں نواز شریف کی مسلم لیگ میں شامل ہوا تھا ۔ سابق وزیر اعظم نواز شریف میرے لئے آج بھی قابل احترام ہیں اور میں ان کی دل سے قدر کرتا ہے ۔ پارٹی چھوڑنے کا معاملہ میرا اپنا فیصلہ ہے لیکن نواز شریف کی قدر آج بھی میرے دل سے نہیں گئی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک کے معاشی مسائل کے حل کے لئے تمام سیاسی پارٹیوں کو متحد ہونا چاہیے ۔ جب ملک کے حالات ٹھیک ہوں گے تو ملکی معیشت بھی بہتری کی جانب گامزن ہو گی ، اس کے ہمیں ایک بن کر سوچنا ہوگا حالانکہ سابق وزیر اعطم شاہد خاقان عباسی کا شمارپاکستان مسلم لیگ (ن)کے مرکزی رہنماؤں میں کیا جاتا تھا۔