کسانوں نے آئندہ سال گندم کی فصل کاشت نہ کرنے کا عندیہ دے دیا، پنجاب حکومت کی جانب سے ابھی تک گندم کی خریداری شروع نہیں کی گئی۔
کسانوں نے احتجاج کی شدت میں اضافے کی تیاریاں شروع کر دی ہیں ۔ نجی ٹی وی کے مطابق حکومت پنجاب کی جانب سے گندم خریداری مہم کا آغازنہ کرنے پر کسان سراپا احتجاج ہیں۔ پنجاب حکومت کے رویے سے مایوس ہو کر کسانوں نے کہا ہے کہ اگر پنجاب حکومت کا یہی رویہ برقرار رہا تو پھر وہ 2025 میں گندم کی فصل کاشت نہیں کریں گے۔ جب کہ صوبہ پنجاب میں کسانوں نے گندم کی خریداری میں تاخیر پر احتجاج کا دائرہ کار بھی بڑھا دیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق کسان اتحاد کے مرکزی چیئرمین خالد حسین باٹھ نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت سے کوئی مذاکرات نہیں ہوئے، ہمیں سیکرٹری سے مذاکرات کے لئے ملاقات کا کہا گیا لیکن ہم سیکرٹری سے ملاقات نہیں کریں گے، کسان اتحاد اب پنجاب بھر میں ا حتجاج کی کال دے رہا ہے، ہم پنجاب کے ہر ضلع اور تحصیل کی سطح پر احتجاج کریں گے۔ انہوں نے کہا کسان اپنی گندم کی فصل، ٹریکٹر اور اپنے بچوں سمیت اہم شاہراہوں پر نکلیں گے۔
پنجاب کی ہر اہم شاہراہ پر احتجاج کریں گے
پنجاب کی ہر اہم سڑک پر احتجاج ہوگا اور کسان وہاں بیٹھیں گے، مطالبات تسلیم نہ ہونے کی صورت میں احتجاج کا دائرہ کار مزید وسیع کر دیا جائے گا، پاکستان بھر کے کسانوں کو ا حتجاج کے لئے حکومت مجبور کر رہی ہے ، کسان سڑکوں پر نکل آیا تو کوئی کنٹرول نہیں کر سکے گا، وزیر اعلیٰ پنجاب مر یم نواز کسانوں کو بھیک نہ دیں ہمیں ہمارا حق ہمیں د یا جائے، انہوں نے کہا کہ کسانوں پر جی پی او چوک پر تشدد بڑا افسو سناک عمل تھا، انہوں نے کہا کہ ہر محکمہ میں کام کرنے والا شخص کسان کا بیٹا ہے، ہم پر تشدد کرتے ہیں تو کرلیں، کسانوں میں شدید ردعمل دینے کا جذبہ ہے مگر ہم کسان پُرامن ہیں اور رہیں گے۔
کسانوں کا گندم نہ خریدنے کے اقدام کیخلاف عدالت سے رجوع
علاوہ ازیں صوبائی حکومت کی جانب سے کسانوں سے گندم نہ خریدنے کے اقدام کے خلاف لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا گیا، درخواست گزار فرحت منظور چانڈیو ایڈووکیٹ نے دائر درخواست میں چیف سیکرٹری پنجاب سمیت دیگر کو فریق بنایا اور موقف اختیار کیا ہے کہ حکومت کسانوں سے گندم سرکاری قیمت پر خریدنے کی پابند ہے، حکومت نے 3900 روپے فی من گندم خریداری کے لئے پالیسی جاری کی، حکومت نے 22 اپریل سے کسانوں سے گندم کی خریداری کرنا تھی لیکن انتظامیہ نے اپنی پالیسی کے مطابق کسانوں سے گندم کی خریداری شروع نہیں کی، بارشوں کی وجہ سے کسان سستے داموں فصل گندم مافیاز کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں ، سرکاری قیمت پر گندم کی خریداری نہ کر کے کسانوں کے بنیادی حقوق پامال کئے جارہے ہیں، عدالت حکومت کو کسانوں سے گندم کی خریداری کا حکم دے اور گندم مافیاز کے خلاف کارروائی کے احکامات جاری کرے۔