نان فائلرز کیخلاف ایکشن، 5 لاکھ موبائل فون سمز بند کرنے کا فیصلہ

نان فائلرز کیخلاف ایکشن، 5 لاکھ موبائل فون سمز بند کرنے کا فیصلہ

حکومت نے قابل ٹیکس آمدن رکھنے والے نان فائلرز کیخلاف ایکشن لیتے ہوئے 5لاکھ موبائل فون سمز کو بلاک کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ زیادہ آمدنی کے باوجود ٹیکس ادا نہ کرنے والوں کی موبائل فون سمز کو بلاک کر دیا جائے گا۔ اس حوالے سے ایف بی آر نے انکم ٹیکس جنرل آرڈر کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے جبکہ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی اور ٹیلی کام کمپنیوں کو ہدایات بھی جاری کر دی گئیں ہیں۔ نوٹیفکیشن میں سمیں بلاک کرنے کی ہدایت پر 15 مئی تک عملدرآمد کرنے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔ ایکٹیوٹیکس پیئرزفہرست میں شامل نہ ہونےوالے افراد کی فہرست جاری کر دی گئی ہے، فہرست میں5 لاکھ6 ہزار 671 نان فائلرز کے نام شامل ہیں۔ سال 2023 کے ٹیکس گوشوارے جمع نہ کرانے والے زد میں آئیں گے۔ نان فائلرز کی بند موبائل سمیں باآسانی بحال نہیں ہوں گی، سمزکی بحالی ایف بی آر یا متعلقہ کمشنر کی اجازت سے مشروط ہوگی۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ اگلے مرحلے میں مزید نان فائلرز کی موبائل فون سمز بلاک کرنے کا پلان ہے، مجموعی طور پر 20 لاکھ سے زائدافراد کا ڈیٹا تیار کر لیا گیا، ایف بی آر کے پاس نان فائلرز کے بجلی کنکشن بھی منقطع کرنے کا اختیار ہے۔

 

مزید پڑھیں: قومی معیشت کو نقصان پہنچانے والے عناصر کا احتساب ہو گا،شہباز شریف

 

دوسری جانب رواں مالی سال کے دوران ایف بی آر کو 3 سو ارب روپے سے زائد ریونیو شارٹ فال کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق رواں ماہ ایف بی آر کو 100 ارب روپے تک ریونیو شارٹ فال کا خدشہ ہے، رواں مالی سال کے دوران ایف بی آر 91 سو ارب روپے سے زائد ٹیکس محصولات اکٹھے کرسکتا ہے۔رواں مالی سال کے دوران ایف بی آر کا مجموعی ریونیو ٹارگٹ 9415 ارب روپے مختص ہے، ایف بی آر میں موجودہ غیریقینی کی صورتحال کے باعث ریونیو شارٹ ہوا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ جولائی سے مارچ کے دوران ایف بی آر نے ٹارگٹ کے مطابق ٹیکس محصولات اکٹھے کئے ہیں، اپریل سے جون کے دوران ایف بی آر کو ریونیو محصولات شارٹ فال کا خدشہ ہے۔ذرائع ایف بی آر کے مطابق اپریل کیلئے ریونیو محصولات کا ہدف 700 ارب روپے سے زائد مختص کیا گیا تھا۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *