وزیراعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) کے سابق چیئرمین سے ملاقات کے بعد صوبائی کابینہ میں توسیع کا امکان پیدا ہو گیا ۔
وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور نے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات میں موجودہ کابینہ کی کارکردگی کےحوالے سے بات چیت کی جس پر انہوں نے وزیراعلی کو یہ اختیار دیا کہ وہ چاہیں تو موجودہ ارکان رکھیں یا کابینہ میں ردو بدل کر لیں ۔ اس حوالے سے ذرائع نے بتایا ہے کہ کابینہ میں پرانے چہروں کی واپسی کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔ جن میں سابق وزراء اور معاونین کو بھی کابینہ کا حصہ بنایا جا سکتا ہے۔ ذرائع کےمطابق کابینہ میں پشاور اور نوشہرہ سمیت قبائلی اضلاع سے بھی ممبران کو شامل کیے جانے کے امکانات ہیں تاہم ناموں کا حتمی فیصلہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کریں گے۔ذرائع نے مزیدبتایا ہے کہ صوبائی کابینہ میں توسیع کا حتمی فیصلہ ایک دو دن میں کیا جائے گا ۔
یہ بھی پڑھیں: علی امین گنڈاپور، عمر ایوب اور شبلی فراز کے علاوہ کسی کو بھی اسٹیبلشمنٹ سے بات کا اختیار نہیں دیا، عمران خان
وزیراعلی کی بانی پی ٹی آئی سے چوتھی ملاقات :
خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیراعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے سابق چیئرمین پی ٹی آئی سے اڈیالہ جیل میں چوتھی ملاقات کی تھی۔ جس میں سیاسی اور پارٹی معاملات پر گفتگو کی گئی۔ ملاقات دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات تقریباً ایک گھنٹہ تک جاری رہی۔ جس میں ملکی سیاسی صورتحال پر بات چیت کی گئی، اور پارٹی معاملات پر بھی گفتگو ہوئی۔ذرائع کے مطابق علی امین گنڈا پور نے عمران خان کو کے پی کے معاملات اور فیصلوں پر بھی آگاہ کیا۔
دوسری جانب وزیراعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈپور نے اثاثہ جات سے متعلق الیکشن کمیشن کے سو موٹو ایکشن کے نوٹس کو پشاور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیاہے۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ اب الیکشن ٹریبونل فعال ہے لہذا الیکشن کمیشن کے پاس کارروائی کا اختیار نہیں ہے ۔