مسلم لیگ (ن) نے ایک بار پھر پاکستان تحریک انصاف کی طرف دوستی کا ہاتھ بڑھا دیا، سینئر مسلم لیگی رہنما و سابق وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ نے کہا کہ ہم ملک کی خاطر تحریک انصاف کے ساتھ مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔
وہ صرف اتنا کہہ دیں کہ ہم سے رابطہ کریں ہم خود ان کے پاس چلے جائیں گے۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ موجودہ اسٹیبلشمنٹ چاہتی ہے کہ سیا ست دان اکٹھے ہوکر ملک کو سنبھالیں، ہم اس وقت بھی بات چیت کے لیے تیار تھے جب پاکستان تحریک انصاف ہمیں جیلوں میں ڈال رہی تھی۔ سینئر لیگی رہنما رانا ثناء اللہ نے کہا کہ سیاستدان پہلے بھی اور آج بھی معاملے کو کسی سمت لگنے نہیں دے رہے، جب تک ہم مل کر نہیں بیٹھیں گے ملک کے مسائل حل نہیں ہوں گے اور یہ جوں کے توں رہیں گے۔ ملکی مسائل کے حل کے لئے تمام سیاسدانوں کو متحد ہونا ہو گا ، اس میں ہی ہماری اور ملک و قوم کی بھلائی ہے ، ملک کے مسائل کے حل کے لئے ضروری ہے کہ تمام سیاست دانوں کو متحد ہونا چاہیے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم ملک میں سول بالادستی چاہتے ہیں، کسی ادارے سے محاذ آرائی ہرگز ہمارا مقصد نہیں، اگر اسٹیبلشمنٹ اپنے کردار میں واپس چلی جاتی ہے تو پھر ہمیں مزاحمتی بیانیہ اپنانے کی کیا ضرورت ہے ۔
اسحاق ڈار کو ڈپٹی وزیراعظم بنانا شہباز شریف کی صوابدید تھی
انہوں نے کہا کہ سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو ڈپٹی وزیراعظم بنانا شہباز شریف کی صوابدید تھی، مجھے پورا یقین ہے کہ یہ فیصلہ نواز شریف کی مشاورت سے ہوا ہوگا۔ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کوئی بھی بڑا فیصلہ کرنے سے قبل میاں محمد نواز شریف سے مشاورت کرتے ہیں۔ سینئر لیگی رہنما و سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ جلد جنرل کونسل کا اجلاس بلا رہے ہیں اور امید ہے کہ قرارداد کے ذریعے ہی نواز شریف پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر بن جائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ احسن اقبال چاہتے ہیں کہ پارٹی کے سیکر ٹری جنرل خواجہ سعد رفیق ہوں کیونکہ وہ پہلے بھی یہ ذمہ داری بخوبی نبھا چکے ہیں۔ سینئر لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ نے ایک پراجیکٹ پر دس سال کام کیا اور پھر وہی ان کے گلے پڑ گیا،چاہتے ہیں اس پروجیکٹ کو وائنڈ اپ کیا جائے،جواس پروجیکٹ کی لڑائی چل رہی ہے ہمارا اس سے کوئی لینا دینا نہیں۔ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ سربراہ جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمان نے جو باتیں کی ہیں یہ 2013 اور 2018 کی اسمبلی کے حوالے سے بھی کی جاتی رہی ہیں۔