عمران خان سے جیل میں ملاقات کا کوئی پروگرام نہیں ہے، مولانا فضل الرحمٰن کا صحافی کے سوال پر جواب۔
مولانا فضل الرحمٰن نے پارلیمنٹ ہائوس میں میڈیا سے گفتگو کی۔ گفتگو کے دوران ایک صحافی نے سوال کیا کہ کیا آپ اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات کرنے جارہے ہیں۔ جس کا جواب دیتے ہوئے مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ معلوم نہیں کہ آپ کہاں سے یہ سوال نکال کر لے آتے ہیں۔تاہم صحافی نے ایک بار پھر سوال دھر دیا کہ اگر بانی پی ٹی آئی سے جیل میں ملاقات کا موقع ملتا ہے تو کریں گے؟جس پر مولانا فضل الرحمان نے جواب دیا کہ ابھی تک کوئی ایسا پروگرام نہیں ہے۔
مزید پڑھیں: جعلی حکومت کو اقتدار میں نہیں رہنے دیں گے، مولانا فضل الرحمٰن
اس سے قبل مولانا فضل الرحمٰن نے قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسد قیصر کا مطالبہ درست ہے اور جلسے کرنا تحریک انصاف کا حق ہے ، میں بھی اسد قیصر کے مطالبے کی حمایت کرتا ہوں۔ ہمیں سنجیدگی سے دیکھنا پڑے گا کہ اب ہمارا ملک کہاں کھڑا ہے۔ ملک کو حاصل کرنے میں اسٹیبلشمنٹ یا بیوروکریسی کا کوئی کردار نہیں۔ آج بیوروکریسی اور اسٹیبلشمنٹ کہاں ہے اور عوام کہاں ہے۔ہماری عوامی نمائندگی پر اعتراض اُٹھایا جارہا ہے ۔ بڑی جدوجہد کے بعد عوام کو ووٹ کا حق ملا۔عوام کوبڑی جدوجہد کے بعد پارلیمانی جمہوری نظام ملا۔قائداعظم کا پاکستان آج کہاں ہے؟ یہ تاریخ کسی کو معاف نہیں کرتی۔مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا تھا کہ ہمیں 2018کے الیکشن پر بھی اعتراض تھا اور 2024کے الیکشن پر بھی اعتراض ہے۔لیکشن ہارنے اور جیتنے والے دونوں ہی پریشان ہیں۔اس بات پر ہمیں سنجیدگی سے غور کرنا چاہئے کہ آج ہم کہاں کھڑے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم لوگ اپنی مرضی اسے ایک قانون تک نہیں بنا سکتے۔