چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان نےکہا ہے کہ ابھی تک مذاکرات کا کوئی ارادہ نہیں ہے،ہماری پی ڈی ایم سے مراد ن لیگ، پی پی پی اور ایم کیو ایم ہے، انکے پاس ہمارا میٹڈیٹ ہے
بیرسٹر گوہر خان نے سیشن کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ملک کے جتنے بھی ادارے ہیں انہیں بدلنا ہوگااور عدالت کے بنیادی حقوق کا تحفظ ہوگا، ہر جرم کرنے والے خو سزا ملنی چاہئے۔ انہوں نےکہا کہ ہمارے خلاف جتنی بھی کاروائیاں کی وہ سب عدالتوں سے ختم ہو جائیں گی ۔
ڈپٹی وزیراعظم کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آئین کے اندر ڈپٹی وزیر اعظم کا کوئی عہدہ نہیںہے، یہ عہدہ آصف علی زرداری نے بنایا تھا، لیکن اس حوالے سے قانون میں کچھ نہیں ہے۔
اسحاق ڈار اس لیے کمیٹیوں کے سربراہ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب ناکام کرنے کیلئے بنے ، فیصل واووڈا
اسحاق ڈار شریف فیملی کا رشتہ دار اور سمدھی ہے ہم تو پہلے سے یہ کہتے آرہے ہیں کہ ن لیگ میں عہدوں صرف رشتہ داروں میں بانٹے جارہے ہیں۔
بیرسٹر گوہرنے کہا کہ ہم اسمبلی میں بیٹھے ہی عوام کے حقوق کے لیے آواز اٹھانے کے لیے ہیں، ہماراابھی تک مذاکرات کا کوئی ارادہ نہیں ہے، جب ہم پی ڈی ایم کہتے ہیں تو اسے مراد ن لیگ، پی پی پی اور ایم کیو ایم ہے، کیونکہ یہی وہ جماعتیں جن کے پاس ہمارا مینڈیٹ ہے، ان کے علاوہ باقی سیاسی جماعتوں سے مذاکرات ہونے چاہئے۔
مذاکرات کا مطلب پاور شئیرنگ نہیں ہے، بانی پی ٹی آئی پاور شئیرنگ کے بجائے عوامی سیاست پر یقین رکھتے ہیں، بانی پی ٹی آئی نے کہا میرے ساتھ جو ظلم ہوا میں معاف کرنے کو تیار ہوں، لیکن جو ورکر وں اور عوام کے ساتھ ہوا اس پر سمجھوتہ نہیں کروں گا۔ انکا مزید کہنا تھا کہ مذاکرات کے حوالے سے بتا چکے ہیں کہ سب کے ساتھ مذاکرات کے لئے تیار ہیں، لیکن ہم تین سیاسی جماعتوں سے مذاکرات نہیں کریں گے ۔