سنی اتحاد کونسل کےسربراہ صاحبزادہ حامد رضا نے مذاکرت کے حوالے سے سابق چیئرمین تحریک انصاف کی 4 شرائط سامنے رکھ دیں ۔
حامد رضا نے نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا میں کبھی بھی اسپیکر سے عہدے کےلیے کوئی بات نہیں کی، اگر مجھے پبلک اکائونٹس کمیٹی (پی اے سی ) کا عہدہ چاہیے ہو تو میں خود ہی سربراہ پی ٹی آئی سے مانگ سکتا ہوں اور اگر میں ان سے اس کا کہتا ہوں تو انہوں نے مجھے انکار نہیں کرنا ۔ میں نے پی اےسی کےعہدے کےلیے کوئی مطالبہ نہیں کیا ہے اور نہ ہی کسی کمیٹی کا ممبر بننے کی خواہش ظاہر کی ہے ۔
یہ بھی پڑھیں: اسحاق ڈار اس لیے کمیٹیوں کے سربراہ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب ناکام کرنے کیلئے بنے ، فیصل واووڈا
مذاکرات کے حوالے سے سوال کے جواب میں صاحبزادہ حامد رضا کا کہنا تھا کہ میں مذاکرات کا حامی ہوں، تحریک انصاف کے کارکنان نے مذاکرات کیلئے اپنی جانیں قربان نہیں کیں، پی ٹی آئی کا موقف واضح ہےاسی وجہ سے حکومت بھی مذاکرات کی بات کر رہی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ سابق چیئرمین پی ٹی آئی نے ملاقات کے دوران میرے سامنے 3 شرائط چوری کیا گیا مینڈیٹ کی واپسی، کارکنان کی رہائی اور 9 مئی معاملے پر جوڈیشل انکوائری کی رکھیں تھیں ۔ میرا ذاتی خیال ہے کہ حکومت کو ان شرائط کی یقین دہانی کرانی چاہے ۔ اس کے علاوہ چوتھا مطالبہ کارکنان کی جانب سے عمران خان کی رہائی ہے اگر ان 4شرائط پر کوئی مذاکرات کرنا چاہتا ہے تو ہم حاضر ہیں اور جب تک ان پر عمل درآمد نہیں کیا جاتا تو میں کسی بھی قسم کے مذاکرات کا حامی نہیں ہوں ۔
یہ بھی پڑھیں: آئین میں ڈپٹی وزیراعظم کے عہدے کی کوئی گنجائش نہیں،بیرسٹر ڈاکٹر سیف
سربراہ سنی اتحاد کونسل کا مزید کہنا تحا کہ چیئرمین پی اےسی کےامیدواروں میں میرا نام بھی شامل ہے، میرا نام بانی پی ٹی آئی کی جانب سے دیا گیا تھا لیکن جب تک میں ان سے ملاقات نہیں کر لیتا تب تک عہدہ نہیںلوں گا ۔ مجھے اس بات کی امید ہے کہ آئندہ جمعرات تک میری ان سے ملاقات ہو جائے گی تب ہی ساری پوزیشن کلیئر ہو گی ۔
اسمبلیوں سے استعفے کا مشورہ:
سربراہ سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا نے بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان کو آنے والے ہفتوں میں انصاف نا ملنے کی صورت میں پی ٹی آئی کو اسمبلیوں سے استعفیٰ دینے کا مشورہ دے دیا۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری بیان میں انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی کو عمران خان کو انصاف دلانے کے لیے سڑکوں پر آنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم اس حکومت کو اسمبلیوں میں جگہ دینے کے لیے نہیں بیٹھے ہیں۔سربراہ سنی اتحاد کونسل نے بتایا کہ میں عمران خان کے لیے قومی اسمبلی سے مستعفی ہونے والا پہلا شخص ہوں گا۔