،خیبرپختونخوا حکومت کی شاہ خرچیوں کا سلسلہ جاری ایم پی سکیل ون کی ماہانہ تنخواہ میں 9 لاکھ روپے سے زائد کی تجویز پیش کردی گئی۔
مقروض خیبرپختونخوا حکومت کی شاہ خرچیوں کا سلسلہ تھم نہ سکا، عارضی بنیادوں پر بھرتی ہونے والے مینجمنٹ پوزیشن کے ملازمین کی تنخواہوں میں بھاری بھرکم اضافے کی تیاریاں مکمل کر لی گئیں۔ ایم پی اسکیلز کی تمام ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کے حوالے سے دستاویزات ’’آزاد ڈیجٹیل ‘‘نے حاصل کر لی ہیں ۔ سرکاری دستاویزات کے مطابق ایم پی ون سکیل کے ملازم کی ماہانہ تنخواہ 9 لاکھ روپے سے زائد کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے ، ایم پی ون سکیل کے ملازم کی تنخواہ میں 2 لاکھ 83 ہزار 625 روپے کا بڑا اضافہ تجویز کیا گیا ۔جبکہ ایم پی ٹو سکیل اور ایم پی تھری سکیل کی تنخواہوں میں بالا ترتیب 1 لاکھ 50 ہزار 620 روپے، اور 89 ہزار 922 روپے کا اضافہ تجویز کیا گیا ہے ۔
اسحاق ڈار اس لیے کمیٹیوں کے سربراہ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب ناکام کرنے کیلئے بنے ، فیصل واووڈا
دستاویزت کے مطابق تنخواہوں میں اضافے کی صورت میں ایم پی ون سکیل ملازم کی تنخواہ 9 لاکھ روپے سے بڑھ جائے گی، جبکہ ایم پی ٹو سکیل ملازم کی تنخواہ 4 لاکھ 85 ہزار اور تھری کی تنخواہ 2 لاکھ 89 ہزار سے تجاوز کر جائے گی۔سرکاری دستاویزات میں مزید بتایا گیا ہے کہ محکمہ خزانہ اور محکمہ تعلیم میں اس وقت منیجمنٹ پوزیشن پر 14 ملازمین کام کر رہے ہیں،اگرتجاویز پر عمل کرتے ہوئے تنخواہوں میں اضافہ ہوتا ہے تو اس سے خزانہ پرسالانہ 23 ملین روپے کا اضافہ بوجھ پڑے گا۔
دستاویزات کے مطابق ایم پی سکیل کی کل 32 آسامیوں میں 18 آسامیاں اب بھی خالی ہے، مستقبل میں اگر تمام آسامیاں پر کی جاتی ہے تو اس سے خزانہ پر سالانہ بوجھ 50 ملین سے زائد کا پڑے گا، اس بات کا امکان ظاہر کیا گیا ہے کہ آنے والے کابینہ اجلاس میں تنخواؤں میں اضافہ کی منظوری لی جا سکتی ہے ۔