عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف ) کےایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس آج ہوگا، جس میں پاکستان کیلئے 1.1 ارب ڈالر قسط کی منظوری کا امکان ہے ۔
وزارت خزانہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں پاکستان کا کیس منظوری کیلئے پیش کیا جائے گا، منظوری کے بعد سٹینڈ بائے ارینجمنٹ معاہدہ کے تحت پاکستان کو تیسری اور آخری قسط موصول ہوگی۔ ذرائع کے مطابق سٹینڈ بائے ارینجمنٹ معاہدہ کے تحت پاکستان آئی ایم ایف سے 1.9 ارب ڈالر موصول کر چکا ہے، سٹینڈ بائے ارینجمنٹ معاہدہ میں رہتے پاکستان نے آئی ایم ایف کے ساتھ طے شدہ اہداف پر عملدرآمد کیا ، آئی ایم ایف کیساتھ نئے قرض پروگرام کیلئے معاشی ٹیم کے مذاکرات آئندہ ماہ ہوں گے۔ ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق نئے قرض پروگرام کے تحت مذاکرات کیلئے آئی ایم ایف وفد آئندہ ماہ کے وسط میں پاکستان پہنچے گا۔
ایم ڈی آئی ایم ایف کرسٹالینا جارجیوا کیا کہتی ہیں؟:
(آئی ایم ایف) کی ایم ڈی کرسٹالینا جارجیوا نے کہا ہے کہ اس وقت پاکستان کی معیشت مشکلات کا شکار ہے ۔ ایم ڈی آئی ایم ایف کرسٹالینا جارجیوا کا ورلڈ اکنامک فورم کے خصوصی سیشن میں بات چیت کرتے ہوئے کہنا تھا کہ عالمی اقتصادی فورم کی اس میٹنگ کے دوران بین الاقوامی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف)کے دو پیغامات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے چند سال کی مشکلات کے باوجود ترقی اور ہمارے ملک کی معیشت بہتر ہے، ہم نے ترقی کے تخمینوں کو اس سال کے لیے بہتر کیا ہے، ایڈوانس معیشتوں میں امریکا کی کارکردگی اچھی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسحاق ڈار اس لیے کمیٹیوں کے سربراہ بنے تاکہ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب ناکام ہو جائیں، فیصل واووڈا
منیجنگ ڈائریکٹر (آئی ایم ایف) کرسٹالینا جارجیوا نے کہا کہ انڈونیشیا، ملائیشیا اور بھارت جیسی ابھرتی مارکیٹس کی کارکردگی اچھی ہے جب کہ چین کی کارکردگی پہلی سہ ماہی میں توقعات سے کچھ بڑھ کر اچھی رہی۔ ان کاکہنا تھا کہ کم آمدنی والے ممالک کی حالت خراب ہورہی ہے، اور آنے والے دنو ں میں مزید خراب ہو گی ۔ ان مماک کو اپنی معیشت درست کرنے کے لئے مثبت پالیسیاں اختیار کرنا ہوں گی ، ورنہ ان کی معیشت دن بدن تنزلی کی جانب جائے گی اور ان ممالک کو ملک کےمعامات کو کنٹرول کرنے کے لئے مشکلات درپیش ہوں گی ۔
انہوں نے کہا کہ کورونا وبا ءمیں دنیا کو 3.3 ٹریلین ڈالر کا نقصان پہنچا، دنیا میں کورونا وباء پھیلنے کےباعث معاشی نقصان سے کم آمدنی والےممالک زیادہ متاثر ہوئے ہیں ۔ کرسٹالینا جارجیوا نے مزیدکہا کہ پاکستان اور مصر کو اب بھی معاشی مشکلات درپیش ہیں، دونوں ممالک کو معاشی مشکلات سے نکلنے کے لئے اپنے معاشی حالات بہتر بنانا ہوں گے ۔ انہوں نے کہا کہ امریکی معاشی صور ت حال بہتر ہے اور یورو زون کی صور ت حال ٹھیک نہیں۔کرسٹا لینا جارجیوا کا کہنا تھا ہمارے لیے اس وقت تین ترجیحات ہیں، اول ترجیح یہ ہے جن ملکوں میں مہنگائی بہت زیادہ ہے اسے ٹارگٹ تک لایا جائے، کسی حدتک مہنگائی میں کمی لانے میں کامیاب ہوئے ہیں تاہم ابھی کام باقی ہے۔