آئین کی بالادستی سے ہی ملک آگے بڑھے گا : چیئرمین سینیٹ

آئین کی بالادستی سے ہی ملک آگے بڑھے گا : چیئرمین سینیٹ

چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ تمام مسائل کا حل جمہوریت میں ہے۔ 

آئین کی بالادستی سے ہی ملک آگے بڑھے گا، عوام کو اپنے نمائندے چننے کا پورا اختیار ہونا چاہیے، انہوں نے کہا کہ دو مارشل لاء نے ہمارے جمہوری کلچر کو تباہ و برباد کیا، ہمیں جمہوریت پلیٹ میں رکھ کر نہیں دی گئی ہم نے جمہوریت کے لیے اپنا خون اور پسینہ بہایا ، ملک کے مسائل کے حل کے لئے ہمیں بھاری چیلنجز کا سامنا ہے مگر ہم ان پر قابو پانے کی بھر پور صلاحیت رکھتے ہیں، کسی بھی معاشرے کے آگے بڑھنے میں عدلیہ کا کلیدی کردارہوتا ہے۔

کسی بھی ملک کے معاشرے عدل کی بنیاد پرہی ترقی کرتے ہیں۔ جس ملک کا عدالتی سسٹم ٹھیک ہو گا اُس ملک کو ترقی کرنے سے کوئی نہیں روک سکتا۔ لاہور کے مقامی ہوٹل میں دو روزہ عاصمہ جہانگیر کانفرنس کے اختتامی روزسے خطاب کرتے ہوئے ا ن کا کہنا تھا کہ میں پہلا وزیراعظم تھا جس نے بین المذاہب کی وزارت متعارف کروائی، انہوں نے کہا کہ عاصمہ جہانگیر ایک بہادر خاتون تھیں، انسانی حقوق کے لئے عاصمہ جہانگیر کی خدمات کو مدتوں یاد رکھا جائے گا، خواتین اور جمہوری حقوق ہمارے آگے بڑھنے کے لیے ناگزیر ہیں، عدلیہ پر آج بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ انسانی حقوق کے مقدمات کا ٹرائل غیر جانبدارانہ انداز سے کر یں۔

سابق وزیر اعظم و چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کا کہنا ہے کہ مرحومہ عاصمہ جہانگیر نے ہمیشہ جمہوریت کا ساتھ دیا، محترمہ بے نظیر بھٹو اور میاں محمدنواز شریف کے درمیان میثاق جمہوریت پر دستخط ہوئے، بطور وزیراعظم میں نے 58 ٹو بی کا خاتمہ کیا، ان کا مزید کہنا تھا کہ مرحومہ عاصمہ جہانگیر نے ہمیشہ جمہوریت کا ساتھ دیا، 58 ٹو بی کےخاتمے پر عاصمہ جہانگیر بہت خوش تھیں اور انہوں نے سب سے پہلے مجھے مبارکباد دی۔ کیونکہ چارٹرآف ڈیموکریسی پرعملد رآمد کرانے کی ذمہ داری میری تھی۔

میں نے تب ہی کہا کہ اب اس شق کا اطلاق اسٹیبلشمنٹ نہیں بلکہ جوڈیشری کرے گی پھر اسی شق کا اطلاق جوڈیشری نے کیا میں بھی گیا اور نواز شریف بھی گئے۔ انہوں نے کہا کہ قائد عوام ذوالفقار علی بھٹو نے جمہوری اصولوں پر پارٹی کی بنیاد رکھی، ہماری پارٹی نے جمہوریت کی بھاری قیمت چکائی ہے ، میری وزارت عظمیٰ کے دوران کوئی سیاسی قیدی نہیں تھا، ہمارے تمام مسائل کا حل جمہوریت کے ذریعے سے ہی ممکن ہے ، ملک کے تمام سیاسی لیڈروں کو اس کی ڈائریکشن سیٹ کرنا ہوگی۔

Related Articles

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *